نواز شریف چوتھی بار وزیراعظم بنیں گے: وزیراعظم شہباز شریف

نواز شریف چوتھی بار وزیراعظم بنیں گے: وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بنیں گے اور ملک کی تقدیر بدل دیں گے۔

وزیر اعظم نے لاہور میں وزیرِ اعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون سکیم کے تحت کامیاب نوجوانوں میں چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے آئندہ الیکشن میں نواز شریف کو موقع دیا تو میں آج آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ نواز شریف، میں اور ہماری پوری ٹیم مل کر پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے اور ملک کو ترقی و خوشحالی کے دور میں لے کر جائیں گے۔

مسلم لیگ ن کی حکومتوں کی کارکردگی کا پی ٹی آئی کی چار سالہ حکومت سے موازنہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے عوام پر زور دیا کہ وہ بعض حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے فیصلے کریں اور اعلان کیا کہ ان کی جماعت آئندہ انتخابات میں ملک کے مینڈیٹ کو قبول کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن کے بڑے سکینڈلز، جیسے کہ چینی اور گندم، ریپڈ ٹرانزٹ پشاور، مالم جبہ، توشہ خانہ کے تحائف کی فروخت، اور 190 بلین پاؤنڈ کی برطانیہ کی ایجنسی، "ان تلخ حقائق سے کوئی انکار نہیں کر سکتا"۔

انہوں نے کہا کہ یہ قوم کا فیصلہ ہے کہ اس نے کس کو ووٹ دینا ہے۔ لیکن فیصلہ آپ نے حقائق کو دیکھ کر کرنا ہے تو وہ فیصلہ پاکستان کو بہت آگے لے جائے گا۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ آپ نواز شریف کو یا مجھے ووٹ دیں۔ میں یہ کہہ رہا ہوں کہ ان پیش کیے گئے حقائق کو ٹھنڈے دل سے دیکھ لیں اور عمران نیازی کے دور میں ہوئی 4 سالہ تباہی کو بھی دیکھ لیں۔

ماضی میں سامنے آنے والے سکینڈلز کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ حقائق ہیں جن کی بنیاد پر آپ نے فیصلہ کرنا ہے جنہیں کوئی گیا گزرا شخص بھی جھٹلا نہیں سکتا۔ان ہی کی بنیاد پر آپ نے فیصلہ کرنا ہے اور آپ جو بھی فیصلہ کریں گے۔ جس کو بھی آپ آگے لے کر آئیں گے۔ ہم اسے تسلیم کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو اقتدار سے کیوں محروم کیا گیا۔ آج یہ بات کوئی راز کی بات نہیں ہے۔ انہیں اقتدار سے اس لیے نکالا گیا کیونکہ انہوں نے 2015 میں اربوں ڈالر کا چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے پاور اور  سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے کا آغاز کیا۔ 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم کی۔ نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ اور روزگار کے لیے قرضے دیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان انہیں "جعلی کیسز" میں بند کرنے پر مصر تھے کیونکہ انہیں مسلم لیگ ن کی قیادت اور اپوزیشن کا فوبیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے انقلابی اقدامات کو پی ٹی آئی رہنما ضم نہیں کر سکتے۔

وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی پارٹی نے بدترین قسم کی سیاسی انتقامی کارروائیوں اور اقتدار سے محروم ہونے کے بعد جلاوطنی پر مجبور ہونے کے باوجود کبھی بھی قوم کے خلاف کام کرنا نہیں سمجھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو "جعلی انتخابات" کے ذریعے منتخب کیا گیا تھا اور انہوں نے اپنے چار سالہ اقتدار کے دوران بدعنوانی کے الزامات کو دہرایا لیکن انہیں ثابت کرنے میں ناکام رہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ عمران خان نے ریاستی اداروں کے خلاف گندی زبان اور ہتھکنڈے استعمال کیے جب انہیں آئینی طریقے سے اقتدار سے ہٹایا گیا۔

واضح رہے کہ پارلیمانی نااہلی کی مدت زیادہ سے زیادہ پانچ سال تک مقرر کرنے کا بل جون میں مسلم لیگ ن کی زیرقیادت مخلوط حکومت نے منظور کیا تھا جس سے مسلم لیگ ن کے قائد کو فائدہ پہنچا۔ جنہیں تاحیات نااہلی کا سامنا تھا۔

پارٹی نواز شریف کی سیاست میں دوبارہ واپسی کی منتظر ہے کیونکہ ان کی واپسی اگست کے وسط میں حکومت کی مدت ختم ہونے پر مسلم لیگ ن کو مزید مضبوط کرے گی جب کہ عام انتخابات اکتوبر یا نومبر میں ہونے کا امکان ہے۔