لاہور (نیا دور) بھارت سے ورلڈ کپ میچز میں ہارنے کی روایت کو برقررار رکھنے والی پاکستانی ٹیم کے بڑے نام بھی انگلینڈ میں ناکام ہوگئے۔ جہاں قومی ٹیم اپنی ناقص کارکردگی کی وجہ سے شکستوں کا سامنا کر رہی ہے تو وہیں قومی ٹیم کے اہم کھلاڑی حسن علی نے بھی ایک بدترین ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی 2017 میں مثالی کارکردگی دکھانے والے حسن علی سے ورلڈ کپ 2019 میں تباہ کن گیند بازی کی توقع کی جارہی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا، قومی ٹیم کے سٹار گیندباز انگلینڈ کے میدانوں میں بے بس نظر آئے۔ بھارت کے خلاف میچ کے دوران حسن علی سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے، اور عالمی کپ کا بدترین ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔ بھارتی بلے بازؤں نے حسن علی کی آؤٹ آف کنٹرول گیندوں کا خوب کنٹرول سنبھالا۔ حسن علی نے میچ میں اپنے حصے کے 10 اوورز بھی مکمل نہ کیے اور صرف 9 اوورز میں 84 رنز دے کر سب سے زیادہ رنز دینے والے باؤلر بن گئے۔
ورلڈ کپ کی تاریخ میں کسی پاکستانی باؤلر کی جانب سے یہ سب سے ناقص کارکردگی ہے۔ حسن علی اب تک ورلڈ کپ میں کرائے گئے 33 اوورز میں 256 رنز دے چکے ہیں اور صرف 2 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے ہیں۔
مجموعی طور پر ون ڈے کرکٹ کی کسی بھی اننگز میں سب سے زیادہ رنز دینے والے پاکستانی بولر وہاب ریاض ہیں۔ انہوں نے 2016 میں انگلینڈ کے خلاف ناٹنگھم میں کھیلے جانے والے میچ میں 110 رنز دیے تھے جو تاریخ کا دوسرا مہنگا ترین اسپیل ہے۔
واضح رہے کہ حسن علی نے گزشتہ گیارہ میچوں میں مخالف ٹیم کے صرف 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور نومبر 2018 میں آخری بار ایک ون ڈے میں ایک سے زائد وکٹ حاصل کی تھی۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے بھی کرکٹ پر ماہرانہ رائے دیتے ہوئے حسن علی کی پرفارمنس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حسن علی کا ردھم آؤٹ تھا تو انہیں تھوڑا وقفہ لینا چاہیے تھا، کپتان کو دیکھنا چاہیے تھا کہ میرا باؤلر ردھم میں نہیں تو کسی دوسرے باؤلر کو موقع دوں۔ شارٹ پچ گیندوں پر ان کی بہت پٹائی ہوئی۔
یاد رہے کہ حسن علی اکتوبر 2017 میں ایک روزہ کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر تھے۔