زمان پارک آپریشن: پی ٹی آئی کی درخواست جج کو ’مینوئل طریقے سے‘ بھیجی گئی، صحافی گل بخاری کا دعویٰ

زمان پارک آپریشن: پی ٹی آئی کی درخواست جج کو ’مینوئل طریقے سے‘ بھیجی گئی، صحافی گل بخاری کا دعویٰ
صحافی گل بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی لاہور رہائش گاہ زمان پارک میں پولیس کارروائی روکنے کا کیس دستی طور پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ کو بھجوایا۔

صحافی گل بخاری نے اپنی ٹویٹ میں انکشاف کیا کہ جب کیس مینجمنٹ سسٹم میں پٹیشن دائر کی جاتی ہے تو الگورتھم ایک خود کار طریقے سے ججوں کا انتخاب کرتا ہے اور تمام سائلین کے کیس ایسے ہی لگتے ہیں۔ تاہم لاہور ہائیکورٹ کے کیس مینجمنٹ سسٹم کو بائی پاس کر کے چیف جسٹس نے عمران خان کے خلاف پولیس ایکشن رکوانے کے لیے کیس مینوئل طریقے سے جسٹس طارق شیخ کے پاس لگوایا۔

'دی فرائیڈے ٹائمز' کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے سینئر کورٹ رپورٹر نے بتایا کہ اگرچہ الگورتھم کیس مینجمنٹ سسٹم میں پٹیشن دائر کرنے پر ایک خود کار طریقے کے ذریعے جج کا انتخاب کرتا ہے لیکن قانون میں ایسی کوئی پابندی نہیں ہے جو کسی کیس کو کسی مخصوص جج کی عدالت میں لگانے سے منع کرے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کورٹ رپورٹر نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ میں آج کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے جسٹس طارق سلیم شیخ کو بتایا کہ پارٹی نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست دائر کی ہے جو انہیں سماعت کے لیے سونپی جا سکتی ہے۔ جس پر جج نے کہا کہ امکان ہے کہ اس کیس کو ان کی عدالت میں نہیں بھیجا جا ئے گا۔

ادھر فواد چوہدری نے ٹویٹ کیا کہ پی ٹی آئی اور پنجاب پولیس نے ملاقات کرنے اور پولیس آپریشن سے نمٹنے کے حوالے سے بات کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کے بارے میں عدالت کو مطلع کیا جائے گا۔

آج سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پولیس نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم عمران خان کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

فواد چوہدری نے اعلان کیا کہ ہم اتوار کو لاہور میں جلسہ کرنے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں تاہم اب ہم پیر کو ایک منعقد کریں گے۔