پی ٹی آئی زمان پارک میں موجود دہشتگردوں کو 24 گھنٹےمیں حوالے کرے: پنجاب حکومت

پی ٹی آئی زمان پارک میں موجود دہشتگردوں کو 24 گھنٹےمیں حوالے کرے: پنجاب حکومت
 

نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) قیادت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ جناح ہاؤس حملے میں ملوث 30 سے 40 دہشتگرد زمان پارک میں موجود ہیں۔ پی ٹی آئی لیڈرشپ کو 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی جاتی ہے کہ انہیں پنجاب پولیس کے حوالے کیا جائے۔

نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ آرمی تنصیبات پر حملہ کرنے والے 30 سے 40 افراد زمان پارک میں موجود ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عامر میر نے کہا کہ پی ٹی آئی سے درخواست ہے کہ 24 گھنٹے میں ان دہشت گردوں کو پنجاب پولیس کے حوالے کیا جائے ورنہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ ہوگیا ہے کہ دہشت گردوں کا ٹرائل فوجی عدالت میں ہوگا۔3400 ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں۔ 254 مقدمات درج ہیں۔ شناخت کا عمل جاری ہے۔اداروں کے پاس انٹیلی جنس اور ٹیکنیکل تصدیق بھی آچکی ہے۔ جیو فینسنگ کے ذریعے بھی کہ یہ لوگ وہاں پر موجود ہیں۔ ان میں وہ لوگ بھی موجود ہیں۔ جنہوں نے جناح ہاؤس کے اندر گھس پر آگ لگائی، توڑ پھوڑ کی۔

پنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف غیر ریاستی جماعت کا روپ دھار چکی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری سے پہلے ویڈیو میں دھمکی دی تھی۔ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان ایک سال سے فوج اور اس کی قیادت کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہےعمران خان کےلیےملک میں کوئی قانون نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ حملوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

عامر میر نے بتایا کہ نادرا کو ان حملوں میں ملوث لوگوں کی تصاویر گریب کرکے دی جارہی ہیں اور نادرا اپنے سسٹم سے ان لوگوں کی تفصیلات اداروں کو فراہم کررہا ہے جن کی بنیاد پر ان لوگوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی بنا دی گئی ہے اور وزیر اعلیٰ نے بلوائیوں، حملہ آوروں سے نمٹنے کے لیے پنجاب پولیس کو فری ہینڈ دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے ریڈ لائن کراس کی تھی۔ جس کے بعد سے اب تک 3 ہزار 400 سے زائد حملہ آور گرفتار ہو چکے ہیں اور ان کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 254 ہے۔ ان میں سے 795 حملہ آوروں کی شناخت ہو چکی ہے۔