موجودہ حکومت کے پہلے تین مالی سالوں میں ملکی قرضوں میں 9.2 ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا
وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کئے گئے تحریری جواب میں انکشاف ہوا ہے کہ موجودہ حکومت کے پہلے تین مالی سالوں میں ملکی قرضوں میں 9.3 ٹریلین روپے کا مزید اضافہ ہوا ہے۔
تحریری جواب کے مطابق مالی سال 2018 میں ملک کا مجموعی قرضہ 16.4 ٹریلین روپے تھا جبکہ موجودہ حکومت کے پہلے مالی سال میں یہ قرضہ 20.7 ٹریلین روپے ہوا اور اس طرح ملکی قرضوں میں 4.3 ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق موجودہ حکومت کے مالی سال 2020 میں ملکی قرضے میں 2.3 ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا اور ملک کے مجموعی قرضہ 23.3 ٹریلین روپے ہوگیا۔
دستاویزات کے مطابق مالی سال 2021 کے مارچ کے مہینے تک ملکی قرضوں میں 2.3ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا اور ملکی قرضوں کا کل حجم 25.6 ٹریلین روپے ہوا۔ ملک میں معیشت کے ماہرین کے مطابق موجودہ مالی سال کے اگست تک مجموعی ملکی قرضہ 27 ٹریلین روپے سے بڑھ گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے تحریری جواب کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے آخری مالی تک ساتھ مجموعی ملکی قرضہ 9.5ٹریلین جبکہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے آخری مالی سال تک ملک کا مجموعی ملکی قرضہ 16.4 ٹریلین روپے تھا۔