ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں ہے: نگران وزیراعظم

نگران وزیراعظم نے جڑانوالہ واقعے کے حوالے سے کہا کہ انصاف اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی کسی سے نا انصافی نہیں ہوگی۔ معاشرے میں مذہبی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں۔

ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں ہے: نگران وزیراعظم

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں ہے۔ جبر کسی بھی شکل میں ہو، ہم اس کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کابینہ کے پہلے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکثریت کو اقلیت کا خیال رکھنا ہوگا۔ ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں ہے۔ قدامت پسند رجحانات کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

نگران وزیراعظم نے جڑانوالہ واقعے کے حوالے سے کہا کہ انصاف اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی کسی سے نا انصافی نہیں ہوگی۔ معاشرے میں مذہبی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ جبر کسی بھی شکل میں ہو، ہم اس کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔ اسے قانون کے ذریعے قابو میں لایا جائے گا۔یہ ہماری ذمہ داری ہے اور اس کا مظاہرہ ہم اپنے کام سے کریں گے۔ملک میں اقلیتوں کا تحفظ کیا جائے گا۔کچھ گروپس کی جانب سے انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی جاسکتی ہے لیکن ان کے ساتھ ریاست اور سوسائٹی سختی کے ساتھ نمٹے گی۔

نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ معاشی مسائل کے حل کے لیے بہترین اقدامات کریں گے۔ نگران حکومت کی بہترین ٹیم ہے یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں سرخرو کرے گا۔ مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے۔ مقررہ مدت میں پاکستان کی ترقی کی بنیاد رکھنے کی کوشش کریں گے۔ ملکی اور غیر ملکی سطح پر کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے۔

انوار الحق کا کڑ نے کہا کہ پاکستان زرعی اور قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے۔رول آف آرڈر سے ہی قانون کی حکمرانی ہوگی۔علامہ اقبال اور قائد اعظم کے ویژن پر عمل کرکے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کریں گے۔

9 مئی واقعات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات مایوس کن ہیں، ہم نہ صرف اس کی مذمت کرتے ہیں بلکہ اب ہم اس کردار میں ہیں کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ جن لوگوں نے بھی اس دوران قانون کی خلاف ورزی کی ہے، ان سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔