پی ٹی اے نے حریم شاہ اور صندل خٹک کے اکاونٹس بند کراونے کے لیے ٹِک ٹاک انتظامیہ سے رابطہ کر لیا

پی ٹی اے نے حریم شاہ اور صندل خٹک کے اکاونٹس بند کراونے کے لیے ٹِک ٹاک انتظامیہ سے رابطہ کر لیا
ٹک ٹاک اسٹارز حریم شاہ اور صندل خٹک کو وفاقی اور صوبائی وزراء کے خلاف ویڈیوز اپ لوڈ کرنا مہنگا پڑگیا۔

اردو نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں ماڈلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ٹک ٹاک انتظامیہ سے رابطہ کرلیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے تصدیق کی ہے کہ دونوں ٹک ٹاک اسٹارز کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد ٹک ٹاک انتظامیہ کو خط لکھا گیا جس میں دونوں کے خلاف ایکشن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز صندل خٹک نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف ائی اے) کی جانب سے انکوائری کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔

درخواست میں صندل خٹک نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایف ائی اے نے نامعلوم انکوائری میں 28 اکتوبر اور پھر 5 نومبر 2019 کو طلبی کے نوٹسز جاری کیے۔

ٹک ٹاک گرل نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ کبھی کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں رہی۔ پاکستان کی شہری ہوں اور ٹک ٹاک اسٹار ہوں۔ ایف ائی اے کی جانب سے بار بار طلبی کے نوٹسز جاری کیے جارہے ہیں۔

ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے ساتھ ٹک ٹاک اسٹار نے لکھا کہ یہ میری پہلی میوزک ویڈیو ہے، امید ہے آپ لوگوں کو پسند آئے گی اور آپ اس سے محظوظ ہوں گے۔

حریم شاہ کے ساتھ تصاویر منظر عام پر آنے کے  ایک صحافی نے وزیر ریلوے شیخ رشید سے اس حوالے سے سوال کیا جس کے جواب میں انہوں نے اس سوال کو ہی گھٹیا قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اہم لوگوں کے سامنے اس طرح کے گھٹیا سوال نہ کریں، حریم شاہ پربات نہیں کروں گا کیونکہ اس سے وہ لوگ سر پر چڑھتے ہیں۔

اس سے قبل حریم شاہ نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا کہ کچھ دن پہلے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا حریم کا ٹویٹر پر ٹرینڈ کرنا افسوناک ہے، میڈم، میں پھر ٹرینڈںگ میں ہوں‘.



 

یاد رہے کہ دو روز قبل سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں ٹک ٹاک گرلز حریم شاہ اور صندل خٹک کا تذکرہ بھی ہوا۔ چیئرپرسن کمیٹی روبینہ خالد نے کہا ٹوئٹر میں ٹاپ ٹرینڈ حریم شاہ ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ 2 لڑکیاں وزراء کے ساتھ تصاویر بنا کر بڑھا چڑھا کر پیش کرتی ہیں، ان کے فعل کو سائبر کرائم تصور کیا جائے، آج وزراء، سینیٹرز اور بزنس مین بلیک میل ہو رہے ہیں۔

رحمان ملک نے کہا ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے قانون کو سخت کیا جائے، اجازت کے بغیر تصویر سوشل میڈیا پر لگانے کی پابندی ہونے چاہیے، بار بار شکایت کے باوجود سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کیوں نہیں بند کئے جارہے، فیس بک و ٹوئٹر حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ کیا حکومت پاکستان کا فیس بک و ٹوئٹر کے ساتھ کوئی معاہدہ ہوا؟ اگر حکومت کا ٹوئٹر و فیس بک کے ساتھ کوئی معاہدہ ہے تو کمیٹی کے سامنے لایا جائے، اگر حکومت کا ٹویٹر و فیس بک کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے تو اسے کابینہ میں اٹھایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی ماہ سے اعتزاز احسن کے نام سے جعلی اکاؤنٹ چل رہا ہے، ٹوئٹر و فیس بک پاکستانی صارفین کے خلاف ہمیشہ امتیازی کارروائی کرتی آرہی ہے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کسی کی پرائیویسی کو اچھالا نہیں جانا چاہیے، ایف آئی اے سائبر کرائم قانون پر عمدرآمد نہیں ہورہا، پرائیویسی متاثر کرنے کے فعل کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔

حریم شاہ مشہور شخصیات کے ساتھ ویڈیوز کیسے بنا لیتی ہیں؟


حریم شاہ اور صندل خٹک کی پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے ساتھ اور نیوز اینکر مبشر لقمان کے ذاتی جہاز کے سامنے فلمائی گئی ویڈیوز اور پھر معافی تلافی کے قصے تو وائرل ہوئے ہی تھے، لیکن اصل چنگاری اس وقت بھڑکی جب وزارت خارجہ کے دفتر میں وزیر خارجہ کی کرسی پر بیٹھے ہوئے ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس کے پس منظر میں بھارتی گانا چل رہا تھا۔ اس ویڈیو کے بعد ہر طرف سے شور اٹھنے لگا کہ آخر یہ حریم شاہ ہیں کون اور انہیں کس نے اتنے اہم دفتر میں جانے اور وہاں ویڈیو بنانے کی اجازت دے ڈالی؟


اس حوالے سے حریم شاہ نے جواب دیا تھا کہ ’بغیر اجازت تو کوئی کسی کے گھر بھی نہیں جاتا، وہ مجاز افسر سے اجازت لے کر دفتر خارجہ گئی تھیں۔‘ اس سلسلے میں پاکستانی دفتر خارجہ سے بھی رابطہ کیا گیا تھا، تاہم وہاں سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا تھا۔


ویڈیوز کا یہ سلسلہ جاری و ساری تھا کہ حریم شاہ نے اچانک سے سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کی ایک مبینہ ویڈیو جاری کر کے افواہوں اور قیاس آرائیوں کا بازار گرم کر دیا۔ شیئر کی گئی ویڈیو میں وہ بظاہر وزیر ریلوے کی کوئی ’نامناسب‘ ویڈیو عام کرنے کی دھمکی دیتی ہیں، جس پر شیخ رشید فوراً فون کاٹ دیتے ہیں۔


اس ویڈیو پر حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی، جس پر حریم شاہ نے اپنی ایک ٹویٹ میں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف پوسٹیں لگانا بند نہ کیں تو وہ ’خان صاحب‘ کی ویڈیو بھی جاری کر دیں گی۔


اگرچہ انہوں نے فوراً یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی تھی لیکن بہت سے لوگوں نے اس کا سکرین شاٹ لے لیا اور یہ ٹوئٹر پر گردش کرنے لگا۔


جس اکاؤنٹ سے یہ ٹویٹ کی گئی تھی، وہ اس کے بعد کچھ عرصے کے لیے غیر فعال ہوگیا تھا۔ ویسے تو حریم شاہ کے نام سے ٹوئٹر پر کئی اکاؤنٹ موجود ہیں، لیکن اس اکاؤنٹ سے وہ ویڈیوز شیئر کی جاتی رہی ہیں، جو ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر بھی موجود نہیں ہیں۔


حریم شاہ اس سے قبل خود کو پی ٹی آئی کا سپورٹر کہتی رہی ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ان کی ایک تصویر بھی انٹرنیٹ پر منظر عام پر آئی تھی، جس میں انہوں نے وزیراعظم کے کاندھے پر ہاتھ رکھا ہوا تھا۔ تاہم اب ان کی حالیہ ٹویٹس سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شاید انہوں نے بھی ’یوٹرن‘ لے لیا ہے۔


یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اب تک حکمران جماعت کے رہنماؤں کے حوالے سے ہی حریم اور صندل کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں، اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر پارٹیوں کے سیاست دانوں کے ساتھ ان کی کوئی ویڈیو سامنے نہیں آئی، اس تناظر میں کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاید ان وائرل ویڈیوز کے پیچھے مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا حامیوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔


تاہم  سوشل میڈیا پر ان کو ’وزیراعظم حریم شاہ‘ کہے جانے کے سوال پر حریم شاہ کا کہنا تھا کہ ’یہ تو اپوزیشن کا کام ہے، یہ جو بھی کر رہے ہیں، ن لیگ والے کر رہے ہیں، کیونکہ ن لیگ والوں کے اکاؤنٹس سے ان کی ویڈیو کو پھیلایا گیا ہے۔‘


ان کا مزید کہنا تھا: ’میں مریم نواز سے مل چکی ہوں، مریم اورنگزیب سے کئی بار مل چکی ہوں، امیر مقام سے ملاقات کر چکی ہوں، ان کو تو سامنے نہیں لایا جاتا۔‘


تاہم جیو نیوز کے مارننگ شو میں ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے حریم شاہ کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کی سپورٹر ہیں، اسی لیے ان کے رہنماؤں کے ساتھ ہی ویڈیوز بناتی ہیں۔ ’ہم ان کے دشمن نہیں ہیں۔ خان صاحب کو ووٹ دیا تھا، کل بھی ان کے ساتھ کھڑے تھے، آج بھی کھڑے ہیں۔‘


بعض لوگ حریم شاہ کو قندیل بلوچ کا دوسرا لیکن زیادہ خطرناک روپ قرار دے رہے ہیں۔