ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی جانب سے پیپلز پارٹی کو حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پیپلز پارٹی کے پاس سینیٹ میں اپنے 21 ووٹ ہیں جب کہ اے این پی اور بی این پی مینگل کے سینیٹ میں 2،2 ارکان ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی جانب سے شیری رحمان کو اپوزیشن لیڈر نامزد کیے جانے کا امکان ہے اور پیپلزپارٹی 25 سینیٹرز کے دستخط والی درخواست چند روز میں سینیٹ سیکرٹریٹ میں دے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ پارٹی نے پی ڈی ایم جماعتوں کے درمیان ہوئے سمجھوتے کے تحت نذیر تارڑ کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے نذیر تارڑ کی نامزدگی پر احتجاج کیا تھا کیوں کہ وہ بینظیر بھٹو قتل کیس میں ملزم کے وکیل تھے۔
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک کے اجلاس میں سینیٹ میں اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کے معاملے پر (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان اختلافات سامنے آئے جس میں (ن) لیگ نے سینیٹ میں اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ پیپلزپارٹی اپنا اپوزیشن لیڈر لانے پر مُصر ہے۔
پی ڈی ایم میں استعفوں کے معاملے پر بھی اختلافات ظاہر ہوچکے ہیں جس کےباعث 26 مارچ سے شروع ہونے والا لانگ مارچ ملتوی کردیا گیا ہے۔