پیمرا نے آج کسی بھی قسم کی ریلی کی براہ راست، ریکارڈ کوریج پر پابندی لگا دی

پیمرا نے آج کسی بھی قسم کی ریلی کی براہ راست، ریکارڈ کوریج پر پابندی لگا دی
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے آج  کسی بھی قسم کی ریلی، عوامی اجتماع کی لائیو یا ریکارڈ کوریج پر پابندی عائد کر دی۔

اس ضمن میں پیمرا کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی  جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق  پیمرا نے کہا ہے کہ انتہائی تشویش کے ساتھ یہ دیکھا گیا ہے کہ سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پرتشدد ہجوم، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کی  براہ راست فوٹیجز/تصاویر دکھا رہے ہیں۔ لاہور میں سیاسی جماعت کے کارکنوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان حالیہ جھڑپوں کے دوران ایسی فوٹیجز/تصاویر ٹی وی اسکرینوں پر بغیر کسی ادارتی نگرانی کے دکھائی گئیں جس میں پرتشدد ہجوم نے پیٹرول بموں کا استعمال کیا۔نہتے پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا اور پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ مختلف سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر ایسی فوٹیجز کی براہ راست نشریات نے ناظرین اور پولیس میں افراتفری اور خوف و ہراس پھیلایا۔ مشتعل ہجوم کے ذریعہ اس طرح کی سرگرمی نہ صرف امن و امان کی صورتحال کو خطرے میں ڈالتی ہے بلکہ عوامی املاک اور جانوں کو بھی خطرے میں ڈالتی ہے۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27-اے کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے آج کسی بھی جماعت، تنظیم اور فرد وغیرہ کے جلوس کی لائیو یا ریکارڈ کوریج پر فوری پابندی عائد کی جارہی ہے۔ پیمرا کے مطابق آج جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد سے بھی جلوس اور ریلی کی لائیو یا ریکارڈ کوریج پر پابندی عائد ہے۔

پیمرا کی جانب سے واضح کیا گیا کہ خلاف ورزی کی صورت میں چینلز کے لائسنس کو بغیر کسی شوکاز نوٹس کے پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 30 (3) کے تحت معطل کیا جاسکتا ہے۔



واضح رہے کہ سیشن عدالت نے عمران خان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر رکھا ہے۔ سیکیورٹی خدشات کے باعث ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال ایف 8 کچہری کے بجائے جوڈیشل کمپلیکس جی الیون میں سماعت کریں گے۔

سیشن عدالت نے31 جنوری کو عمران خان پر فردجرم عائد کرنےکے لیےتاریخ مقررکی تھی۔مسلسل عدم حاضری پرسیشن عدالت نے 28 فروری کو ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ سیشن عدالت نے7 مارچ کے لیے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمدکراتے ہوئے عمران خان کوپیش کرنے کا حکم دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے7 مارچ کو وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے 13 مارچ کوپیش ہونےکا حکم دیا۔

عمران خان کے 13 مارچ کو پیش نہ ہونے پرناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری دوبارہ بحال ہوگئے۔

سیشن عدالت نےعمران خان کے18 مارچ کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کرتےہوئے انہیں  پیش کرنےکا حکم دیا تھا۔ تاہم گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو آج عدالت میں رضاکارانہ طور پر پیش ہونے کا موقع دیتے ہوئے  پولیس کو گرفتاری سے روک دیا تھا۔

ہائیکورٹ نے عمران خان کو عدالتی اوقات میں ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا۔ عمران خان نے سیشن عدالت میں آج پیش ہونے کی انڈرٹیکنگ دے رکھی ہے۔

عمران خان کی پیشی  کے موقع پر اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس کے دونوں اطراف کی سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے۔400 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔صرف متعلقہ افراد کو عدالت میں داخلے کی اجازت ہوگی۔خواجہ حارث سمیت 3 وکلاء اور 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کی ٹیم عمران خان کے ہمراہ عدالت جائے گی۔