شاہد خاقان عباسی نے اسٹیبلشمنٹ کے لئے نرم رویہ اختیار کرلیا، حکومت پر سخت تنقید

شاہد خاقان عباسی نے اسٹیبلشمنٹ کے لئے نرم رویہ اختیار کرلیا، حکومت پر سخت تنقید
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسٹیبلشمنٹ کے لیے نرم رویہ اختیار کر لیا ۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا شمار اُن لیگی رہنماؤں میں ہوتا ہے جو نواز شریف کے بیانیے کو بھرپور سپورٹ کرتے ہیں ۔انہیں کئی موقعوں پر اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے بھی پایا گیا۔

تاہم اب بظاہر لگتا ہے کہ شاید خاقان عباسی اپنے رویے میں نرمی لے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہماری کسی سے کوئی جنگ نہیں اور کبھی کسی دوسرے کے خلاف بات نہیں کی۔نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب جھگڑا ہی کوئی نہیں تھا تو صلح کیسی، ہمارے تعلقات خراب کب تھے۔انہوں نے کہا جلسوں میں تو باتیں ہوتی رہتی ہیں۔

انہوں نے کہا ہمارا موقف ہے کہ 2018 کا الیکشن چوری ہوا اور اس سے ملک کو نقصان پہنچا۔ملک کے حالات خراب ہوئے جس کی بنیادی وجہ آئین سے انحراف ہے۔اس سے قبل لیگی رہنما محمد زبیر کی جانب سے بھی ایسا بیان دیا گیا تھا۔ 11 مئی 2021 کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا تھا کہ ہماری کوئی لڑائی نہیں تھی، راولپنڈی سے صلح ہو گئی ہے۔

سیز فائر یا صلح کے بارے میں نہیں پتا لیکن ہمارے تعلقات اچھے ہیں۔ہم جب مطمئن ہوں گے تو اس کا باقاعدہ بتائیں گے بھی۔میری ملاقات ہوتی تھی تو کبھی ڈیل یا کوئی ریلیف نہیں مانگا۔ کسی کو بھی حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔محمد زبیر نے مزید کہا کہ عمران خان جذباتی شخص ہیں استعفی دینے پڑے تو وہ اسمبلی توڑ دیں گے۔ملک میں انارکی نہیں ہونے دیں گے ملکی مفاد میں جو بھی ہوگا وہ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ منظور نہ ہوا تو موجودہ سیاست کا رخ ہی تبدیل ہو جائے گا۔

دوسری جانب  شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ چوری چھپانے اور مجرموں کو بچانے کا معاملہ نہیں چلے گا، جو وزیر پریس کانفرنس کرتے ہیں وہ بتائیں ان کا نیب سے کیا تعلق ہے. شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت جاتے ہی یہ وزیر پہلی رات جہاز سے بھاگ جائیں گے، یہ لوگ پیسے بنانے آئے ہیں، کوئی شخص ایسا نہیں جو پیسہ نہ بنا رہا ہو، نیب چیئرمین کو بھی جواب دینا ہوگا.

رہنما نون لیگ نے کہاکہ نیب پراسیکیوٹرکے مطابق شہبازشریف کیخلاف ناجائزپیسے سے جائیداد بنانے کا کیس نہیں،3 سال سے معلوم نہیں شہبازشریف کا جرم کیا ہے، وہ 15 مہینے جیل کاٹ چکے ہیں.  چینی کی خرد برد میں 6 سو ارب کی کرپشن ہوئی، آج تک نہ پتہ چلا، ہر وزیر پر کرپشن کے مقدمات ہیں، اب رنگ روڈ میں کرپشن آگئی ہے، اب پھررپورٹ بنے گی، باتیں ہوں گی، اس حکومت کا کوئی آدمی آج تک گرفتار نہ ہوا.

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اسپیشل اسسٹنٹ نے استعفیٰ کیوں دیا، اس کا توحکومتی محکمے کیساتھ تعلق ہی نہیں ہوتا شاہد خاقان نے بتایا کہ احتساب عدالت میں کیس چل رہے ہیں، کوئی کرپشن کا الزام نہیں، پھر بھی سب جیل کاٹ چکے ہیں.