شہباز شریف مسلم لیگ ن کے قائم مقام صدر مقرر

11 مئی 2024 کو شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ ن کی صدارت سے استعفی دیا تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ2017 میں قائد محمد نواز شریف سے ناحق وزارت عظمیٰ اور جماعت کی صدارت چھین لی گئی۔ دور آزمائش میں قائد محمد نواز شریف نے جماعت کی صدارت کی امانت مجھے سونپی تھی۔ اس عہدے کو ہمیشہ ایک امانت سمجھا ہے جسے اپنے قائد کو واپس لوٹا رہا ہوں کہ وہ ملک اور جماعت کی رہنمائی فرمائیں۔

شہباز شریف مسلم لیگ ن کے قائم مقام صدر مقرر

پاکستان مسلم لیگ ن نے اپنے سابق صدر شہباز شریف کو قائم مقام صدر اور پارٹی کے پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ کو جماعت کے انتخابات کے لیے چیف الیکشن کمشنر مقرر کردیا۔

 وزیر اعظم شہباز شریف کو 28 مئی تک کے لیے پارٹی کا قائمقام صدر بنایا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس لاہور میں ہوا جس میں شہباز شریف، نواز  شریف، مریم نواز، اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور دیگر سینئر پارٹی ارکان شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سینئر پارٹی ارکان کی جانب سے شہباز شریف کو قائم مقام پارٹی صدر نامزد کیا گیا جس کی دیگر اراکین کی جانب سے تائید کی گئی۔

اس کے علاوہ پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے رانا ثنااللہ خان کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا ہے۔ مستقل پارٹی صدر کے انتخاب کیلئے الیکشن کمیشن کے ارکان کی نامزدگی کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے فیصلوں کی توثیق سی ای سی اور حتمی منظوری جنرل کونسل اجلاس میں دی جائے گی۔

مسلم لیگ ن کے رہنما سیف الملوک کھوکھر نے کہا کہ شہبازشریف 28 مئی تک پارٹی کے قائم مقام صدر رہیں گے۔ 28 مئی کو جنرل کونسل کے اجلاس میں نوازشریف کو پارٹی صدر منتخب کیاجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ رانا ثنااللہ خان کو پارٹی انتخابات کےلیے چیف الیکشن کمشنر مقرر کر دیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

واضح رہے کہ 11 مئی 2024 کو شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ ن کی صدارت سے استعفی دے دیا تھا۔ پارٹی کے سیکریٹری جنرل کو ارسال اپنے استعفے میں انہوں نے کہا تھاکہ 2017 میں قائد محمد نواز شریف سے ناحق وزارت عظمیٰ اور جماعت کی صدارت چھین لی گئی۔

شہباز شریف نے اپنے استعفے میں کہا تھا کہ پارٹی اصولوں اور اقدار کے ساتھ پختہ وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے جماعت کی تاریخ کے اہم موقع پر یہ تحریر لکھ رہا ہوں۔ 2017 میں قائد محمد نواز شریف سے ناحق وزارت عظمی اور جماعت کی صدارت چھین لی گئی۔

انہوں نے لکھا تھا کہ ہماری جماعت اور قیادت نے تمام مشکلات کا جرات اور ثابت قدمی سے مقابلہ کیا۔ دور ابتلا و آزمائش میں قائد محمد نواز شریف نے جماعت کی صدارت کی امانت مجھے سونپی تھی۔ پوری دیانتداری اور جذبے سے یہ فرض ادا کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے لکھا تھا کہ میرے محبوب قائد کی بریت ان کے باوقار کردار اور قوم کی خدمت کے بے داغ ماضی کی گواہی ہے۔ اس عہدے کو ہمیشہ ایک امانت سمجھا ہے جسے اپنے قائد کو واپس لوٹا رہا ہوں کہ وہ ملک اور جماعت کی رہنمائی فرمائیں۔ 2024 کے عام انتخابات کے بعد جماعت نے مجھے وزیراعظم بنایا۔

شہباز شریف نے مزید لکھا تھا کہ اپنے محبوب قائد محمد نوازشریف سے غیرمتزلزل وفاداری کا عہد دوہراتا ہوں۔ احساس ذمہ داری اور جماعت کے اصولوں کے مطابق عہدے سے استعفی پیش کرتا ہوں۔

مسلم لیگ ن نے نوازشریف کو دوبارہ پارٹی صدر بنانے کی قرارداد بھی پاس کررکھی ہے۔ پارٹی ذرائع شہبازشریف نے 11مئی کو پارٹی قیادت کومستعفی ہونےکے فیصلےسے آگاہ کردیا تھا۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے شہباز شریف کے استعفی کی تصدیق کردی ہے۔