گزشتہ دنوں تحریک لبیک پاکستان کے ہونے والے مارچ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 42 سے زائد پولیس اہکلار بھی زخمی ہوئے جن میں ایک ڈی ایس پی اور دو ایس ایچ اوز بھی شامل ہیں۔
15 نومبر کو تحریک لبیک پاکستان کی طرف سے لیاقت باغ راولپنڈی سے فیض آباد تک تحفظ ناموس رسالت مارچ کیا گیا تھا۔ نقص امن کے پیش نظر راوپنڈی ضلعی انتظامیہ سے اجازت نہ ملنے کے باوجود مارچ شروع کر دیا گیا اور مظاہرین کی جانب سے فیض آباد پر دھرنا دے دیا گیا۔
سیکیورٹی کے پیش نظر راولپنڈی اور وفاقی دارلحکومت کی موبائل فون سروس دو دن بند رہی تاہم پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے کاروائی کی تو جھڑپوں میں تحریک لبیک کے کارکنان کے علاوہ 42 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا۔
تاہم مظاہرین اور حکومت کے مابین مذاکرات کامیاب ہوگئے اور دھرنا ختم کر دیا گیا مگر ابھی تک کئی پولیس اہکار زخمی ہیں۔ گزشتہ رات آر پی نے ہسپتال جا کر زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت بھی کی۔