راولپنڈی کے علاقے فیض آباد کے قریب پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کے لیے پولیس نے فیض آباد کے قریب اسٹیج بنانے سے روک دیا ہے۔ مرکزی اسٹیج رحمان آباد سے سکستھ روڈ منتقل کرکے مری روڈ پر سروے آف پاکستان کی عمارت کے سامنے لگادیا گیا ہے۔
پولیس نے اسٹیج کے کام میں مصروف عملے کے شناختی کارڈز لیکراسٹیج کی تیاری کا کام بند کروا دیا اور پولیس نے عملے کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ان کو اوپر سے آرڈر ملا ہے کہ یہاں پر اسٹیج بنانے کی اجازت نہیں ہے۔
اسٹیج کی تیاری میں رکاوٹ پر پی ٹی آئی ایم این اے اسلم خان کی پولیس حکام سے تلخ کلامی بھی ہوئی اور اسلم خان نے کہا کہ ایس ایچ او کے رویہ کے بارے میں نوٹس لیا جائے گا۔
پولیس کی جانب سے کام روکنے پر مرکزی اسٹیج مری روڈ پر سروے آف پاکستان کی عمارت کے سامنے لگادیا گیا ہے۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے رکاوٹیں ڈال کرنیا ڈرامہ شروع کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مرکزی اسٹیج کو فیض آباد سے رحمان آباد منتقل کررہے ہیں تاہم جلسہ مری روڈ پر ہی ہوگا۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی پنجاب میں اپنی حکومت ہے یہاں سے کیوں ہٹا رہے ہیں؟ اس پر پی ٹی آئی رہنما نے جواب دیا کہ صوبائی انتظامیہ سے جب بات کرو تو وہ مسکرا دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں کل جلسے کا اعلان کیا ہے جس کے لیے انتظامیہ نے مشروط اجازت دی ہے۔
پریڈ گراونڈ میں ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ میں اسلام آباد انتظامیہ رکاوٹ بن گئی ہے اور اس نے اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ پریڈ گراؤنڈ میں ہیلی پیڈ موجود ہی نہیں ہے اس لیے انتہائی حساس مقام پرلینڈگ کی اجازت نہیں دے سکتے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے انتظامیہ چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کا ہیلی کاپٹرپریڈ گراونڈ میں ہی لینڈکرے گا ان کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیوکو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے جبکہ اسلام آباد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس کی اجازت نہیں دیں گے۔