بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے افسران کے ہمراہ ٹھٹھہ میں لگی مِل اور پام آئل فیلڈ کا بھی دورہ کیا، اس دوران مرتضیٰ وہاب کی جانب سے آزمائشی تجربہ کامیاب ہونے پر عملے کو مبارکباد دی گئی۔
مشیر سندھ مرتضیٰ وہاب کی جانب سے پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کو گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ محکمہ ماحولیات وساحلی ترقی کی پام آئل مل نے پیداوار شروع کر دی ہے، اس پروگرام سے سالانہ اربوں روپے کا زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں کاشت کیے گئے پام اور آئل کی پیداوار کا تجربہ قابل عمل اور کامیاب رہا ہے، پام کے 1100درخت آزمائشی طور پر کاشت کیے گئے تھے، پورے پاکستان کے لیے خوشخبری ہے کہ پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پام آئل کی درآمد پر سالانہ 4 ارب ڈالر تک زرمبادلہ خرچ کرتا ہے، سندھ حکومت نے پام آئل کے پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد کاشت کے لیے مزید زمین مختص کردی ہے، ضلع ٹھٹھہ میں 1500 ایکڑ رقبے پر پام کے مزید درخت کاشت کیے جا رہے ہیں۔
بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ تھرکول کے بعد یہ سندھ حکومت کا پام آئل منصوبہ بھی نئی مثال ثابت ہوگا، پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار سے ضلع ٹھٹھہ میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی اور محکمہ ماحولیات وساحلی ترقی کا پام آئل منصوبہ ہزاروں خاندانوں کے لیے روزگار کا سبب بنے گا۔
بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ واحد اور پہلا منصوبہ ہے، تھر کول کی طرح منصوبے میں مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔
اپنے دورے کے دوران اُن کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت اور وزیراعلیٰ سندھ کے ویژن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے