مقتدر حلقوں میں عمران حکومت سے شدید ناراضگی ہے: نادیہ نقی

مقتدر حلقوں میں عمران حکومت سے شدید ناراضگی ہے: نادیہ نقی
نادیہ نقی نے دعویٰ کیا ہے کہ مقتدر حلقوں میں عمران حکومت سے شدید ناراضگی ہے۔ اتنا صلہ دینے کے بعد یہ کچھ ہوگا یہ کبھی تصور نہیں کیا گیا تھا۔

نادیہ نقی نے کہا کہ اس وقت جو اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے دورے دکھائی دے رہے ہیں، یہ صرف کاسمیٹکس ہیں۔ اندر کی خبریں یہ ہیں کہ اعتماد کو زبردست دھچکا پہنچا ہے اور اب اگلے الیکشن میں پہلی جیسی مدد فراہم نہیں کی جا سکتی۔

یہ بات انہوں نے نیا دور ٹی وی کے پروگرام '' خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں شریک گفتگو اعزاز سید کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر بتایا جا رہا تھا کہ بحران پید ہو چکا ہے جو حل نہیں ہو رہا لیکن دراصل یہ معاملہ اس دن ختم ہو گیا تھا جس دن آرمی چیف خو وزیراعظم سے ملنے چلے گئے تھے۔ تاہم میڈیا کے لیے یہ ہضم کرنا مشکل تھا۔

اعزاز سید کا کہنا تھا کہ ہمارے صحافیوں کے پاس ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر معلومات کی کمی ہے، ہم گڈیاں زیادہ اڑا رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ جی ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔ میرا سوال ہے کہ ایسا کونسی ناراضگی کا اظہار ہے جس میں اکھٹے مسکرا کر تصاویر آ رہی ہیں۔

مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ مجھے ذاتی طور پر معلوم ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان ایک اعلی' سطح رابطہ موجود ہے۔ مجھے حیرت نہیں ہوگی اگر پارلیمان میں ایک مخصوص ماحول میں تحریک عدم اعتماد آ جائے گی۔ اگر سازگار ماحول ہوا تو یہ حکومت تو دو واٹس ایپ پیسجز کی مار ہے۔

رضا رومی کا کہنا تھا کہ صحافی اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شمع جونیجو، مرتضی' سولنگی سمیت دیگر شخصیات پر پیپلز پارٹی کے عہدہداروں کے ہاتھوں سوشل میڈیا پر عصبیت سے بھرپور حملے ہوئے ہیں۔ بلاول بھٹو  اجلاس بلا کر ان کا سافٹ وئیر اپڈیٹ کریں۔