بلاول بھٹو نے خود کو پی ڈی ایم کے سیاسی ہتھیاروں جس میں لانگ مارچ اور دیگر شامل ہیں ان سے علیحدہ کیا تو رد عمل آنے پر پھر زرداری صاحب نے تردیدی بیانیہ پیش کیا کیوں کہ بلاول کے بعد زرداری صاحب کا ہی کہا ہوا مانا جاتا۔ مرتضی' سولنگی کی گفتگو
پیپلز پارٹی شاید پی ڈی ایم میں اس طرح نہیں ہے جس طرح سے اسے ہونا چاہیے۔ اور شاید اسٹیبلشمنٹ کو ن قبول نہیں پیپلز پارٹی کی قبولیت پھر بھی ہے۔ نادیہ نقی کی گفتگو
صورتحال یہ ہے کہ ایمپائر تو اپوزیشن کو اشارے دے رہا ہے کہ آپ میچ کھیلیں ایل بی ڈبلیو بھی دیا جائے گا کاٹ بیہاینڈ بھی دیا جائے گا اور کوئی روندی بھی نہیں کی جائے گی۔ لیکن ایمپائر کی پوزیشن اس بے وفا صنم جیسی ہے کہ جس پر اعتبار کرنا مشکل ہے۔ مزمل سہروردی کا دلچسپ تجزیہ خبر سے آگے میں