خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال (12 اگست تا 18 اگست)

خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال (12 اگست تا 18 اگست)

ٹائیفائیڈ بخار نے وبا کی شکل اختیار کر لی، رہنما اصول وضع، الرٹ جاری


مریضوں کی علامات چانچنے، علاج کے لئے خصوصی ادویات تجویز کرنے اور اہم ٹیسٹ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں 1400 حساس کیس سامنے آ گئے ہیں اور ساتھ ہی صحت یاب مریضوں کا بھی وقتاً فوقتاً معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق صوبے میں ٹیچنگ ہسپتالوں اور ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں تعینات میڈیکل ڈاکٹروں کو تحریری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ 2016 کے مقابلے میں رواں سال ٹائیفائیڈ کے مریضوں میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اور اس تعداد میں مزید اضافے کے بارے میں بھی محکمہ صحت نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔






پشتہ خرہ میں سفاک قاتل نے خواجہ سرا کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کر دیے


معاون ملزم نازو کی لاش کے ٹکڑے لے جا رہا تھا، پولیس نے دھر لیا، نازو کی دوسروں کے ساتھ دوستی پر رنج تھا، ملزم کا اعتراف


پشاور کے نواحی علاقے پشتہ خرہ میں سفاک قاتل نے خواجہ سرا کو بےدردی سے قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکڑے کر دیے۔ قاتل کا دوست ٹکڑے شاپنگ بیگ میں لے جاتے ہوئے پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔ پولیس نے دونو ں ملزموں کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا اور ملزم کے قبضے سے تیز دھار آلہ برآمد کر لیا۔ ایس ایچ او اعجاز خان نے مشکوک نوجوان کو فوری طور پر نہایت حکمت عملی سے قابو کر لیا۔ ملزم محمد فاروق، خواجہ سرا ساجد عرف نازو کو قتل کرنے کے بعد شاپنگ بیگ میں دفنانے جا رہا تھا۔ اعترافی بیان میں ملزم نے پولیس کو بتایا کہ مقتول خواجہ سرا ساجد کے ساتھ عرصہ دراز سے اس کے تعلقات تھے اور خواجہ سرا پر اس لاکھوں روپے خرچ کیے تھے جبکہ خواجہ سرا اس کے علاوہ دوسرے لوگوں کے ساتھ بھی تعلقات رکھتا، اس لئے متذکرہ خواجہ سرا کو موقع پاتے ہی قتل کر دیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے مزید تحقیات شروع کر دی ہیں۔






جولائی تا اکتوبر، ترقیاتی پروگرام کا حجم 53 سے بڑھا کر 108 ارب، 22 محکموں کا خرچ صفر


خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کی جانب سے جاری مالی سال کے ابتدائی چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر) کے لئے منظور کردہ بجٹ کے تحت سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 53 ارب 10 کروڑ سے بڑھا کر 108 ارب روپے کر دیا گیا جس میں سے ایک ماہ کے دوران 90 کروڑ 82 لاکھ روپے خرچ کیے گئے جو مجموعی ترقیاتی پروگرام کے حجم کا 0۔838 فیصد حصہ بنتا ہے۔ ٹراسپورٹ کے شعبہ کے تحت بی آر ٹی منصوبہ کی وجہ سے 36 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ نے ماہ جون میں جولائی تا اکتوبر چار ماہ کے لئے 198 ارب کا بجٹ پیش کیا جس میں ترقیاتی کاموں کے لئے 53 ارب 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔ تاہم اب محکمہ خزانہ نے اس میں ردوبدل کرتے ہوئے چار ماہ کے لئے ترقیاتی پروگرام کا حجم 108 ارب 26 کروڑ 28 لاکھ روپے کر دیا۔ جس میں سے اب تک 10 ارب 19 کروڑ 39 لاکھ روپے جاری کیے گئے اور اخراجات 90 کروڑ 82 لاکھ 93 ہزار روپے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے 34 شعبہ جات کے لئے مختص فنڈز میں سے ضلعی اے ڈی پی سمیت 4 شعبوں کو فنڈز کا اجرا ہی نہیں کیا گیا جبکہ 22 شعبہ جات اور محکموں کو فنڈز جاری کیے گئے۔ تاہم تاحال وہ اپنے اخراجات شروع نہ کر سکے۔ ضلعی اے ڈی پی سمیت چار شعبوں کو تخصیص کے باوجود تاحال فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔






مقابلہ جنات سے تھا، ہمیں سیاست س باہر نہیں کیا جا سکتا، اسفندیار ولی


عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ حالیہ انتحابات میں اس بار بھی ہمارا مقابلہ جنات سے تھا، انسانوں سے ہوتا تو اے این پی اکثریتی جماعت کے طور پر سامنے آ جاتی۔ انڈا چوری ہونے پر سوموٹو ایکشن لینے والے چیف جسٹس انتخابات میں مداخلت پر کیوں خاموش ہیں، اب سوموٹو کہاں گئے؟ عمران خان نے جیت کی تقریرمیں ہر حلقہ کھولنے کا کہا لیکن جب سعد رفیق نے درخواست دی تو لاڈلے نے بچاؤ کے لئے سپریم کورٹ کا دووازہ کھٹکٹھا دیا۔ نگران وزیر اعلیٰ کا شفاف انتخابات کا بیان مضحکہ خیز ہے، نگران حکومت پہلے اپنا کردار واضح کرے، دھاندلی میں جو بھی ملوث ہے قوم بخوبی جانتی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایک گھنٹے کا وقت کس آئین کے تحت دیا، فارم 45 کسی پولنگ ایجنٹ کو نہیں دیا گیا، ایک گھنٹے میں تمام نتائج تبدیل کر دیے گئے، کراچی میں ایک امیدوار کا کوئی ایک ووٹ تک بکس سے نہ نکلا۔






ہوٹل میں کام کرنے والا ویٹر ایم این اے بن گیا


گل ظفر خان کا تعلق باجوڑ سے ہے، راولپنڈی کے ایک ہوٹل میں ویٹرنگ کیا کرتے تھے، حلقہ میں باغی کے نام سے مشہور، پی ٹی آئی کے غریب امیدوار نے نامور سیاستدان کو شکست دی


باجوڑ کے حلقہ این اے 41 سے کامیاب ہونیوالے تحریک انصاف کے نومنتخب ایم این اے گل ظفر خان ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ راولپنڈی کے ایک ہوٹل میں ویٹر تھے۔ گل ظفر خان کو لوگ زیادہ پسند کرتے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان کے دیوانے تھے۔ انہوں نے حال ہی میں ہونے والے الیکشن میں امیدواروں جن میں پیپلز پارٹی کے سابق ایم این اے اخونزادہ چٹان، مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے  شہاب الدین خان، جے یو آئی کے سابق سینیٹر و امیر جے یو آئی (ف) مولانا عبدالرشید، جماعت اسلامی باجوڑ کےامیر قاری عبدالمجید، ممتاز قبائلی سرداروں آزاد امیدواروں ملک ایاز خان، ملک سلطان زیب کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ گل ظفر خان نے 2013 میں بھی تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا مگر ان کو شکست ہوئی تھی اور تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ اس دفعہ کامیابی حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی۔