پنجاب کے سرکاری سکولوں کے اساتذہ کا بنی گالا کی جانب احتجاجی مارچ: سینکڑوں پولیس اہلکار تعینات، تمام راستے بند، مظاہرین پر شیلنگ

پنجاب کے سرکاری سکولوں کے اساتذہ کا بنی گالا کی جانب احتجاجی مارچ: سینکڑوں پولیس اہلکار تعینات، تمام راستے بند، مظاہرین پر شیلنگ
وزیر اعظم عمران خان اپنے اپوزیشن کے دنوں میں کہا کرتے تھے کہ اگر انکے پاس حکومت آئی تو  کوئی بھی احتجاج کرے گا وہ  انکو سنیں گے اور انکی داد رسی کریں گے۔

اب وہ حکومت میں ہیں اور پنجاب کے سرکاری سکولوں کےاساتذہ سراپا احتجاج ہیں۔ اور وہ اپنے مطالبات کو لے کر بنی گالا کی طرف مارچ کرنے اسلام آباد پہنچے ہیں تاکہ جا کر وزیر اعظم کو اپنے مطالبے سے آگاہ کریں تو داد رسی چاہیں۔ انکا یک نکاتی ایجنڈا ملازمت کی مستقلی ہے۔

تاہم صورتحال یہ ہے کہ  وزیر اعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا اس وقت  سینکڑوں پولیس اہلکاروں کے حفاظتی حصار میں ہے۔ بنی گالا جانے والے تمام راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اور راستے ہر قسم کی آمد جامد کے لیئے بند کر دیئے گئے ہیں۔  بنی گالا جانے والے ایک مرکزی راستے مری روڈ کی جانب سے بڑھنے والے مظاہرین پر پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی ہے جبکہ 18 کے قریب افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 

پنجاب اساتذہ کے نمائندے سید قاسم بخاری نے نیا دور میڈیا کو بتایا کہ ہم بنی گالہ ایک پرامن احتجاج کرنے آئے تھے مگر یہاں پولیس کی نفری دیکھ کر ہمیں اندازہ ہوا  کہ  حکومت ہمارے ساتھ ایسا رویہ اختیار کیئے ہوئے جیسا کہ دہشت گردوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔  نہ صرف ہم پر پھتراؤ کیا گیا بلکہ ہمارے دوستوں پر تشدد اور گرفتاریاں بھی کی گئیں۔ جس سے اس نااہل حکومت کی حقیقت سامنے آگئی۔

دوسری جانب  اسلام آباد میں بھی چیک پوسٹوں پر کڑی چیکنگ کی جا رہی ہے۔ جبکہ وفاقی دارالحکومت  کی سڑکوں پر اس وقت ٹریفک کا دباؤ ہے۔ بنی گالا جانے والی شاہراہوں پر بد ترین ٹریفک جام ہے۔  لوگ گاڑیوں کی قطاروں میں پھنس چکے ہیں۔

 

 

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔