قومی اسمبلی کے حلقے این اے 43 ٹانک کے ایک پولنگ سٹیشن کے باہر پولیس کی بکتر بند گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا تاہم پولیس کی جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور ہلاک ہوگئے۔ واقعے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا ہے۔ کئی علاقوں میں بجلی کی ترسیل بھی کئی گھنٹوں سے بند ہے جس سے انتخابی عملے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
این اے 43 کے 6 پولنگ سٹیشنز پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد آج 19 فروری کو پولنگ کی جارہی ہے۔ آزاد امیدوار داور کنڈی کو کامیاب قرار دینے کے بعد مفتی اسعد محمود نے ری پولنگ کی اپیل کی تھی۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
کوٹ اعظم اور دیگر علاقوں میں این اے 43 کے 6 پولنگ سٹیشنز پر 8 فروری کے روز شدت پسندوں کے حملوں کی وجہ سے پولنگ نہیں ہوسکی تھی۔
8 فروری کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار داور کنڈی کو کامیاب قرار دیا گیا تھا۔ انجینئر داور کنڈی خان کا مقابلہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے فرزند مفتی اسعد محمود کے ساتھ ہے۔ 8 فروری کے الیکشن میں داور کنڈی نے 63556 اور مفتی اسعد 62730 ووٹ حاصل کئے تھے۔
داور کنڈی 826 ووٹوں کی برتری سے جیت گئے تھے۔ مفتی اسعد محمود نے الیکشن ٹربیونل سے نان پولڈ پولنگ سٹیشنز پر پولنگ کی اپیل کی تھی۔