اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کے فیصلے میں تاخیر پر آج ای سی پی کی عمارت کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ حکمراں جماعت کے خلاف غیر ملکی ذرائع سے ہونے والی فنڈنگ کا کیس الیکشن کمیشن میں تقریباً 6 سال سے زیر التوا ہے جو پارٹی کے بانی اور منحرف رکن اکبر ایس بابر نے 2014 میں دائر کیا تھا۔
اس فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے جس کے متعدد اجلاسوں کے باوجود اب تک اس کیس کا کوئی منطقی انجام سامنے نہیں آیا، چنانچہ پی ڈی ایم جماعتیں اس تاخیر کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔
حکومت کی جانب سے پی ڈی ایم کے احتجاج میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالنے کا اعلان کیا گیا تھا، اس موقع پر دارالحکومت کی سیکیورٹی انتہائی سخت کی گئی اور پولیس نے ریڈ زون کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کردیا۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن اور دیگر نے پی ڈی ایم احتجاج میں شرکت کے لیے سیاسی رہنماؤں کی قیادت میں اسلام آباد آنے والے ریلیوں کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔
قبل ازیں احتجاجی منصوبے سے آگاہ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ مختلف علاقوں سے آنے والی پی ڈی ایم کی ریلیاں کشمیر چوک پر اکھٹا ہو کر الیکشن کمیشن روانہ ہوں گی جبکہ پی ڈی ایم قیادت مولانا فضل الرحمٰن کے گھر سے شاہراہ دستور پہنچے گی۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز، بلوچستان نیشل پارٹی (مینگل) کے صدر اختر مینگل، پختونخوا ملی عومی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور پی پی پی رہنما شیری رحمٰن پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پہنچ چکے ہیں، جہاں احتجاج کے انتظامات اور سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت جاری ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، کیپٹن (ر) محمد صفدر اور خرم دستگیر بھی اس ملاقات میں شریک ہیں۔