پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کی صورتحال کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ایک بار پھر ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق جلیل عباس جیلانی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے درمیان ہونے والے ٹیلیفونک رابطے میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے حالیہ تناؤ ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی قومی سلامی کمیٹی کو ایرانی ہم منصب سے بات چیت سے آگاہ کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان اور ایران کے درمیان مثبت پیغامات کے تبادلے کی بھی تصدیق کی تھی۔
پاکستان میں ایرانی سفیررضا امیری مغدم کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان دو برادر، دوست اور ہمسایہ ممالک ہیں۔ دونوں ممالک نے تاریخی طور پر مشکل اوقات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے مشترکہ خطرات اور مشترکہ مفادات ہیں۔ دوطرفہ تعلقات کسی وقفے اور تاخیر کو برداشت نہیں کرتے۔
پاکستان کے لیے ایرانی سفیر رضا امیری مغدم کے بیان میں جلدنارملائزیشن کی خواہش اورواضح اشارہ نظر آتا ہے. وہ ابھی تک تہران میں ہیں کیونکہ حکومت پاکستان نےایرانی سفیرکواسلام آباد آنے سے منع کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ رحیم حیات قریشی اور ایرانی ہم منصب سید رسول مسوسی نے کشیدگی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔
رسول موسوی نے لکھا تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں لیکن پاکستان اور ایران دوستانہ تعلقات کی اہمیت کوسمجھتے ہیں اور دشمنوں کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو متاثر نہیں ہونے دیں گے کیونکہ حالیہ تناؤ کا فائدہ دشمنوں اوردہشت گردوں کو ہوگا۔ آج مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صہیونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔
پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ رحیم حیات قریشی نے ایرانی ہم منصب سید رسول موسوی کو جواب دیا کہ آپ کےجذبات کا جواب دیتا ہوں پیارےبھائی رسول موسوی۔
ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ نے ایرانی سفارتکار سے کہا کہ پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات ہیں. مثبت بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے۔ دہشتگردی سمیت ہمارے مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔
علاوہ ازیں ایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایران کے لیے مثبت پیغام بھیجا۔
مدثر ٹیپو کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ ہر لحاظ سے ایران کے ساتھ کھڑا رہا ہے، پیچیدہ علاقائی ماحول میں دو برادر ممالک کے درمیان تعاون، باہمی اعتماد، امن اور استحکام کے لیے اہم ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کی اپنی اقدار کے لیے پرعزم ہے۔
????????has always stood by ???????? through thick & thin. Co-operation & mutual trust between two brotherly countries, in a complex regional environment, is critical for peace & stability. ???????? resolutely stands for its values to promote peace , stability & development.
— Ambassador Mudassir (@MuhammadMu85183) January 19, 2024