بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کے آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری

بھارت میں لوک سبھا (ایوان زیریں) کے 17 ویں سالانہ انتخابات کا ساتواں اور آخری مرحلہ آج جاری ہے جس میں حکمران جماعت بی جے پی کے سربراہ اور وزیراعظم نریندر مودی کے سیاسی اعتبار سے اہم ترین حلقے سمیت 59 نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے۔

بھارت کے نجی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایک ارب 30 کروڑ آبادی والے ملک میں چھ ہفتوں پر محیط انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کےلیے ووٹنگ جاری ہے جس میں 10 کروڑ سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں اور 918 امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔

انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے میں پنجاب، اترپردیش، مغربی بنگال، بہار، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ اور چندی گڑھ میں پولنگ ہو رہی ہے جن میں سے اکثریت میں کانگریس ماضی کی نسبت سیاسی طور پر بظاہر مضبوط ہے۔



حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے انتخابات کا یہ مرحلہ کئی حوالوں سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ 2014 کے انتخابات میں بی جے پی نے ان نشستوں میں سے 30 پر کامیابی حاصل کرکے اقتدار کی راہ ہموار کی تھی تاہم اس بار حکمران جماعت کے لیے صورت حال خاصی مختلف ہے۔

بی جے پی کو اترپردیش میں گرینڈ الائنس کا سامنا ہے تو بہار میں راشٹریا جنتا دل، پنجاب میں کانگریس اور مغربی بنگال میں ترینامول کانگریس اہم ہیں۔

انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے میں وزیراعظم نریندر مودی کے حلقے میں بھی ووٹنگ جاری ہے جہاں کانگریس کے اجے رائے اور گرینڈ الائنس کی شالینی یادو ان کے مدمقابل ہے۔



نریندر مودی اگرچہ اس نشست پر آسانی سے کامیاب ہو جائیں گے لیکن ان کے ووٹوں کی تعداد کا کم ہونا بی جے پی کے لیے ضرور ایک پریشان کن مظہر ہو گا کیوں کہ کانگریس کی رہنما پریانکا گاندھی کی اس حلقے میں دھواں دار انتخابی مہم کے باعث نریندر مودی کا ووٹ بینک نمایاں طور پر متاثر ہو سکتا ہے۔  انہوں نے گزشتہ انتخابات میں واراناسی کے حلقے سے 37 لاکھ ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔  

واضح رہے کہ معروف بالی ووڈ اداکار سنی دیول پنجاب کے شہر گرداس پور سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے انتخاب لڑ رہے ہیں جب کہ کانگریس کے سنیل جاکھر ان کے مدمقابل ہیں۔

پنجاب میں امرتسر کا حلقہ نہایت اہم ہے کیوں کہ گزشتہ انتخابات میں اس حلقے سے وزیراعظم نریندر مودی کی کامیابی کی امید ظاہر کی جا رہی تھی تاہم کانگریس اس حلقے میں میدان مارنے میں کامیاب رہی۔

یاد رہے کہ بھارت میں سات مرحلوں میں ہونے والے عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز 11 اپریل کو ہوا تھا۔

رواں ماہ 12 مئی کو انتخابات کے چھٹے مرحلے میں دارالحکومت دہلی اور چھ ریاستوں کی 59 نشستوں پر پولنگ ہوئی تھی جن میں 10 کروڑ 17 لاکھ سے زیادہ ووٹروں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کا تھا۔



بھارت میں جاری عام انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی کا عمل 23 مئی کو شروع ہو گا جب کہ اسی روز نتائج کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔