گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے آئندہ عام انتخابات کے بعد وزیر اعلیٰ کی کرسی سنبھالنے کی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔ جبکہ دوسری طرف " عید قربان " کے بعد ان کے موجودہ عہدے کی قربانی لے کر انہیں پرائم منسٹر ہاؤس میں ایڈجسٹ کرنے کا سوچا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق چوہدری سرور نے اپنے قریبی حلقوں کو پہلے ہی بتا دیا تھا کہ وہ آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ ان کا اگلا ہدف ہے ، اس لئے وہ 2 سال پہلے ہی گورنری چھوڑ دیں گے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری سرور بارے ایک تجویز وزیر اعظم عمران خان کے زیر غور ہے کہ انہیں " بکرا عید " (عیدالاضحیٰ) کے بعد گورنر پنجاب کے عہدہ سے ہٹا کر معاون خصوصی براۓ وزیر اعظم جیسے کسی منصب پر فائز کر دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق اس ضمن میں مقتدر حلقوں کو بھی اعتماد میں لے لیا گیا ہے تاہم اس پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ تجویز منظور ہوجانے پر " بڑی عید " کے بعد چوہدری سرور کو پرائم منسٹر ہاؤس یا وفاق میں تعینات کردیئے جانے کا امکان ہے .
ادھر گورنر چوہدری محمد سرور نے اگلا الیکشن لڑ کے صوبے کی " منتخب قیادت " بننے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لئے عملی کوششیں بھی شروع کر دی ہیں۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق انہوں نے اپنا حلقہ بھی " مارک " کرلیا ہے تاہم قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ وہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر بھی چناؤ میں حصہ لیں گے جو ان کا ترجیحی ہدف بتایا جاتا ہے ۔
چوہدری سرور لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ NA 123 لاہور 1 یعنی شاہدرہ کے انتخابی حلقے سے امیدوار ہوں گے جہاں سے 2013 کے عام انتخابات میں ( جب یہ حلقہ NA 118 لاہور 1 تھا ) پی ٹی آئی کے حامد زمان امیدوار تھے اور 2018 کے الیکشن میں مسلم لیگ (ن) ہی کے سابق ایم این اے ریاض ملک دوبارہ کامیاب ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری محمد سرور نے صوبائی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑنے کے لئے ڈیفنس کے علاقے سے پنجاب اسمبلی کا حلقہ PP 162 چنا ہے جس سے گزشتہ عام انتخابات میں بار پالیٹکس یعنی وکلاء سیاست کے " لچکدار " کردار رمضان چوہدری کے بھائی یاسین سوہل " نون " لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن جیتے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری سرور نے ابتداء میں صوبائی اسمبلی کا الیکشن بھی شاہدرہ ہی کے علاقے سے کسی ذیلی نشست سے لڑنے کا سوچا تھا البتہ انہیں مشورہ دیا گیا کہ ووٹرز کے رجحان کے مطابق امیدوار بالعموم ایک ساتھ دونوں سیٹیں ہار جاتا ہے لہٰذا رسک نہ لیا جائے، جس پر چوہدری سرور نے پنجاب اسمبلی کے لئے ڈیفنس کے علاقے کا انتخاب کیا۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق چوہدری سرور نے اپنی این جی او " سرور فاؤنڈیشن " کے تحت عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی غرض سے واٹر فلٹریشن پلانٹس لگوانا شروع کر دیئے ہیں جبکہ اپنے مجوزہ انتخابی حلقے میں عوام کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے" ہیپاٹائٹس فری شاہدرہ " کے نام سے ایک منصوبہ شروع کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے جس کے لئے وہ بیرون ملک سے 2 موبائل لیب یعنی ہیلتھ یونٹ گاڑیاں منگوا رہے ہیں جو حلقے میں گھر گھر جا کر عوام کی سکریننگ یعنی ٹیسٹ کریں گی۔ ذرائع کے مطابق اس کا 50 فیصد خرچہ سرور فاؤنڈیشن جبکہ باقی نصف خرچہ اسی حلقے سے تعلق رکھنے والے ان کے ذاتی دوست خالد محمود گجر المعروف خالد چوہدری ( وائس چیئرمین لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی LTC ) اٹھائیں گے جبکہ اگلے مرحلے میں یہ موبائل ہیلتھ یونٹ ان لوگوں کی ویکسینیشن کریں گے جن کے ٹیسٹ پازیٹو آئیں گے۔ اس کے لئے سرور فاؤنڈیشن کا پنجاب حکومت کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت پچاس فیصد اخراجات سرور فاؤنڈیشن جبکہ 50 فیصد پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔