وفاقی حکومت نے تیزی سے بگڑتی ہوئی معیشت کو سہارا دینے کیلئے معاشی ایمرجنسی کی بنیاد پر لگژری غیر ملکی اشیا کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔
وفاقی کابینہ نے ڈرائی فروٹ، فروٹس، کراکری، اسلحہ، شوز، ڈیکوریشن، سینٹری سامان پر پابندی عائد کرنے کا فیصہ کیا ہے۔ ہوم اپلائنسز، کراکری آئٹمز، شوز، پیک فوڈز، امپورٹڈ موبائل فونز، بڑی گاڑيوں اور فرنیچر پر بھی پابندی لگادی گئی۔ اس کے علاوہ فش اینڈ فروزن فوڈ، فرنیچراور میک اپ، جیم،جیلی، سوسز، چاکلیٹس، فروزشن میٹ ، سن گلاسز اور میوزیکل آلات کی درآمد پربھی پابندی ہوگی۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک کو مکمل استحکام کی طرف لانے کا پلان مرتب کيا جا چکا ہے۔ حکومت کی پالیسی سے مقامی صنعت کو فروغ ملے گا اور سالانہ 6 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ عمران حکومت نے جس معاہدے پر دستخط کيے وہ مہنگائی کی وجہ ہے، کرپشن ختم کرنے کا نعرہ لگانے والوں نے کرپشن ميں سے مہنگائی ميں اضافہ کيا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ايم ايف کے معاہدے پر پچھلی حکومت کے دستخط ہيں، مہنگائی ختم کرنا ن لیگ کے منشور کا حصہ ہے۔ پاکستان کی ترقی کی شرح4سال ہچکولے کھاتی رہی مگر ن ليگ کی حکومت ميں ملکی ترقی کی شرح6فيصد تھی۔
وزیراطلاعات مريم اورنگزيب کا کہنا تھا کہ بيرون ملک قرضوں پر انحصار کم کرنے کامنصوبہ تيارکرليا، معاشی بحالی کیلئے عوام کو قربانی دينا پڑے گی۔ سازشی کھڑے ہوکر4 ہفتے کی حکومت سے سوال کرتے ہيں حالانکہ ڈالر189 روپے پر تحریک انصاف دور حکومت ميں گيا۔
ٹیگز: Economic Emergency, foreign goods, government, import, PDM, آئی ایم ایف, اتحادی حکومت, امپورٹس, درآمدات, لگژری آئٹمز, معیشت