'شارٹ ٹرم میں عمران خان اور پی ٹی آئی کو رگڑا لگنا یقینی ہے'

'شارٹ ٹرم میں عمران خان اور پی ٹی آئی کو رگڑا لگنا یقینی ہے'
جب پی ٹی آئی کارکنان کا احتجاج پرتشدد ہو گیا تھا تو سیاسی جماعتیں ایسی صورت حال میں فوری طور پر احتجاج ختم کرنے کی کال دے دیتی ہیں لیکن پی ٹی آئی نے 9 سے 11 مئی کے دوران ایسی کوئی کال نہیں دی۔ عمران خان ملک میں انارکی برپا کر کے اور ریاست کو گھٹنوں پر گرا کر اپنی بات منوانا چاہتے تھے۔ شارٹ ٹرم میں عمران خان کو رگڑا لگنا یقینی ہے اور یہ بہت بڑا رگڑا ہوگا۔ پارٹی کو نقصان ہو گا، لیڈر انہیں چھوڑ جائیں گے اور پارٹی کمزور ہو گی۔ یہ کہنا ہے ضیغم خان کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے شاہزیب جیلانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کو مکمل طور پر بلاجواز نہیں کہہ سکتے۔ ملٹری کورٹس والی بات البتہ تشویش ناک ہے کیونکہ فوجی انصاف کوئی انصاف نہیں ہوتا۔ عمران خان نے جس طرح اسٹیبلشمنٹ کو ناکوں چنے چبوائے ہیں وہ اس سے پہلے کوئی سیاسی رہنما نہیں کر سکا۔ موجودہ فوجی قیادت عمران خان کے بارے میں بہت کلیئر ہے اسی لئے وہ شروع سے ان کے ساتھ انگیج نہیں ہو رہی۔

مشرف زیدی نے کہا کہ ملک کی 75 سالہ تاریخ یہی ہے کہ ایک ہی طاقت ہے یہاں اور باقی سب کو اس کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پڑتے ہیں۔ چند جرنیلوں کو فوج سے زیادہ اس بات سے لگاؤ ہے کہ انہوں نے ملک کو ٹھیک کرنا ہے، انہیں یہ لت پڑ چکی ہے۔ ہم پی ٹی آئی کے لوگوں کے اٹھائے جانے کی مذمت کرتے ہیں مگر جب بلوچستان سے لوگوں کو اٹھایا جاتا تھا تب پی ٹی آئی والوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کیوں نظر نہیں آتی تھی؟

ماروی سرمد نے کہا کہ یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ پی ٹی آئی جیسی جماعت نے بھی فوری طور پر انسانی حقوق کو دریافت کر لیا ہے۔ پی ٹی آئی والے 2014 میں بھی ریاستی اداروں کی عمارتوں میں گھسے تھے لیکن تب کسی کو اتنا غصہ کیوں نہیں آیا تھا؟ آج فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے ہیں تو کارروائی ہو رہی ہے۔ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کو عدالتوں میں پیش کیوں نہیں کیا جا رہا؟

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹئ وی سے پیش کیا جاتا ہے۔