31 اکتوبر کو صوبہ پنجاب کے شہر لیاقت پور کے قریب پیش آئے سانحہ تیزگام کے 9 مسافر تاحال لاپتہ ہیں، مسافروں کے لواحقین اپنے پیاروں کی تلاش میں دربدر ٹھوکریں کھا رہے ہیں جبکہ محکمہ ریلوے اس حوالے سے کوئی بھی معلومات فراہم نہیں کر رہا۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ تیز گام کے 9 مسافر تاحال لاپتہ ہیں جبکہ رحیم یار خان کے ہسپتال میں صرف 3 لاشیں موجود ہیں، جن میں سے 2 کا ڈی این اے میچ نہیں ہو سکا۔ 31 اکتوبر کو پیش آئے سانحہ تیزگام میں میرپورخاص کے 49 افراد شہید اور متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔ 40 میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ 9 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
حادثے میں لاپتہ ہونے والے 9 افراد میں یاسر علی، اورنگزیب عرف خرم، عادل، سیف الرحمان، محمد جاوید، جان محمد، محمد اقبال، اعجاز میمن اور فصیح اللہ عرف شانی شامل ہیں۔ ان تمام افراد کے حوالے سے وفاقی حکومت اور محکمہ ریلوے کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہے۔
علما ایکشن کمیٹی میرپورخاص نے سانحہ تیز گام میں لاپتہ 9 افراد کے جسد خاکی نہ ملنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورثا دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور وفاقی حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی اگر لاپتہ افراد کے بارے میں فوری آگاہ نہ کیا گیا تو علما ایکشن کمیٹی احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی۔
یاد رہے کہ 31 اکتوبر کو صوبہ پنجاب کے شہر لیاقت پور کے قریب تیز گام ٹرین کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں 74 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔