"اگر ڈانس پر کسی کو سزا دی جا سکتی ہے تو مجھے تو پھانسی چڑھا دینا چاہیے"

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں بنوں یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ڈانس کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ وائس چانسلر کا ڈانس کرنا اس وقت سخت تنقید کی زد میں ہے۔

وائس چانسلر پیر عابد علی شاہ کی ڈانس ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے بلاگر عارف خٹک نے لکھا ہے کہ بنوں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پیر عابد علی شاہ کی ڈانس ویڈیو کل سے سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ لوگ مذمت کرتے نہیں تھکتے۔ جناب والا اگر وائس چانسلر نے ڈانس کر بھی لیا تو کون سی قیامت آگئی۔ ڈانس کرنا ایک قسم کا ایروبیک ایکسرسائز ہی ہوتا ہے۔ ڈانس صحت کیلئے بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اگر ڈانس یا مخلوط ڈانس پر کسی کو سزا دی جاسکتی ہے۔ تو فرحان ورک اور مجھے تو پھانسی چڑھا دینا چاہیے۔ بلکہ ہمارے 9 کروڑ یوتھیوں کا سر قلم کردینا چاہیے۔ دھرنوں میں ہم نے کیا کیا گُل نہیں کھلائے تھے۔ ہر وقت منفی نہ سوچا کریں۔

عارف خٹک نے میں مزید لکھا کہ یہ ہوتی ہے تبدیلی اور یہ ہوتا ہے، لیڈر کا ویژن۔ شکریہ عمران خان