بہترین ادب تخلیق کرنے پر ہر 2 سال بعد ادبی ایوارڈ دینے والی جرمن تنظیم نے پاکستانی نڑاد برطانوی ناول نگار کاملہ شمسی کو اسرائیل مخالف نظریات کی وجہ سے ایوارڈ دینے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق46 سالہ کاملی شمسی کو جرمنی کے شہرڈورٹمنڈ کی انتظامیہ کی جانب سے دیے جانے والے ادبی ایوارڈ نیلی سَکس کا فاتح قرار دیا گیا تھا، نیلی سَکس ایوارڈ انتظامیہ نے کاملہ شمسی سمیت دیگر لکھاریوں کو ایوارڈ کے لیے نامزد کیا تھا، تاہم بعد ازاں 6 ستمبر کو ایوارڈ جیوری نے کاملہ شمسی کو اس کا فاتح قرار دیا تھا۔
یہودی شاعرہ کے نام پر دیے جانے والے اس ایوارڈ کو ہر اس ادیب کو دیا جاتا ہے جس کی تحریریں شاندار ہوتی ہیں اور وہ لوگوں کے خیالات بدلنے میں کامیاب جاتی ہیں۔
اسی بنیاد پر ایوارڈ جیوری نے کاملہ شمسی کی ادبی خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں ایوارڈ دینے کا اعلان کیا تھا تاہم اب تنظیم نے ان کے اسرائیل مخالف نظریات کی وجہ سے انہیں ایوارڈ دینے سے انکار کردیا۔
تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ ایوارڈ جیوری ارکان نے کاملہ شمسی کو ہی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا تھا، تاہم جیوری کے 8 ارکان نے خاتون لکھاری کو ایوارڈ نہ دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ جس وقت جیوری نے کاملہ شمسی کو ایوارڈ دینے کا اعلان کیا، اس وقت جیوری ارکان خاتون لکھاری کے نظریات سے واقف نہیں تھے اور ارکان نے ایوارڈ کے لیے اعلان کے بعد 14 ستمبر کو ایک بار پھر خاتون لکھاری کے نظریات کا جائزہ لیا۔