قبائلی اضلاع میں ایک بار پھر دہشتگردی سر اٹھا رہی ہے اور قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختونخوا کے بندوبستی اضلاع خصوصاً سوات میں حالات کشیدہ ہیں۔
دہشتگردی کے خلاف قبائلی اضلاع اور خیبر پختونخوا کے دیگر علاقوں میں عوام مسلسل امن مارچ کر رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں بھی امن و امان کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر ایک امن جرگہ بلایا گیا جس سے قبائلی عمائدین سمیت سیاسی کارکنوں نے خطاب کیا۔
ضلع باجوڑ کے ڈپٹی کمشنر فہد وزیر نے امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باجوڑ میں دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں اور دہشتگرد علاقے میں مکئی کی فصل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عسکریت پسندی کر رہے ہیں۔ "میں آپ کو بتاتا چلوں کہ باجوڑ میں جیسے ہی مکئی کی فصل کی کٹائی ہوگی تو دہشتگردی کے ناسور کا خاتمہ بھی ہو جائے گا اور پھر علاقے میں امن بحال ہو جائے گا۔"
نیا دور میڈیا نے اس حوالے سے باجوڑ کے دو صحافیوں سے تصدیق کی اور انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر باجوڑ فہد وزیر نے عجیب منطق پیش کی جس پر علاقے کے لوگ حیران تھے۔
واضح رہے کہ باجوڑ میں بھی سیاسی کارکنوں، امن کمیٹیوں کے رضا کاروں اور قبائلی عمائدین سمیت سکیورٹی فورسز پر مسلسل حملے جاری ہیں۔