کراچی، سرکاری اسپتال میں زیر علاج 26 سالہ مریضہ زیادتی کے بعد قتل

کراچی، سرکاری اسپتال میں زیر علاج 26 سالہ مریضہ زیادتی کے بعد قتل
کراچی: شہر قائد کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج مریضہ کو زیادتی کے بعد زہر کا انجیکشن لگا کر قتل کردیا گیا۔

دوروز قبل کراچی کے علاقے کورنگی کے سندھ گورنمنٹ اسپتال میں دانت میں درد کے علاج کے لیے آنے والی 25 سالہ لڑکی عصمت غلط انجیکشن لگنے سے جاں بحق ہوگئی تھی تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ عصمت غلط انجیکشن سے نہیں بلکہ اسے زیادتی کے بعد زہر کا انجیکشن دے کر قتل کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اسپتال کا گرفتار کمپاؤنڈر شاہ زیب عصمت کے ساتھ زیادتی اور قتل میں ملوث ہے، جب کہ لڑکی کو انجیکشن لگانے والا ڈاکٹر ایاز فرار ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ عوامی کالونی پولیس نے ڈاکٹر اور کمپاؤنڈر کے خلاف لڑکی کی ہلاکت کا مقدمہ درج کیا ہے، تاہم مقدمے میں ابھی زیادتی اور قتل کی دفعات شامل نہیں ہیں۔

اسپتال کے عملے اور ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے جاں بحق ہونے والی لڑکی کی ہلاکت کا مقدمہ عوامی کالونی پولیس نے درج کرنے کے بعداسپتال کے 2 ٹیکنیشن کو حراست میں لے کراور متوفیہ اور کمپاؤنڈر کا موبائل فون و دیگر اشیا تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی تھی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل بھی کراچی کے دارالصحت اسپتال میں 9 ماہ کی بچی نشوا کو ہائی پوٹینسی دوا کی اوور ڈوز دے دی گئی تھی۔ غلط انجکشن کی وجہ سے بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوا ایک ہفتے تک وینٹی لیٹر پر اسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور ایک ہفتے بعد جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائزڈ ہوچکی تھی۔