نیب آرڈیننس ترمیم سے حکومت، اپوزیشن دونوں کا بیانیہ متاثر ہوگا

نیب آرڈیننس ترمیم سے حکومت، اپوزیشن دونوں کا بیانیہ متاثر ہوگا
اسلام آباد: نیب آرڈیننس اور کئی اشخاص کی جانب سے نیب میں بریت کی پٹیشنز دائر کیے جانے کے حوالے سے، نیا دور سے گفتگو کرتے ہوئے، صحافی اور تجزیہ کار عنبر شمسی کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ بڑا دلچسپ ہوگا کیونکہ نیب آرڈیننس کے وقت ہی میڈیا پر یہ بحث چھڑ گئی تھی کہ اس آرڈیننس سے فائدہ کون اٹھائے گا؟

عنبر شمسی کا کہنا تھا کہ اس آرڈیننس کی اچھی بات یہ تھی کہ اس کے تحت صرف اختیارات سے تجاوز کرنے والوں کو رعایت ملنی تھی جبکہ مالی فوائد حاصل کرنے والوں کے لئے کسی قسم کی نرمی موجود نہیں تھی۔

عنبر شمسی نے سوال اٹھایا کہ جب اپوزیشن کے سیاستدانوں کو کیسز سے بریت ملے گی تو  تحریک انصاف کا کرپشن کے خلاف جنگ کا نعرہ متاثر ہوگا۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ، جب حکومت مخالف سیاستدانوں کو بریت ملے گی تو اپوزیشن کی جانب سے قائم سیاسی نشانہ بازی کا تاثر بھی زائل ہوگا۔

دوسری جانب اپوزیشن کا اعتراض ہے کہ یہ آرڈیننس بغیر مشاورت کے متعارف کروایا گیا تھا لیکن یہ خوش آئند بات ہے کہ اب مشاورت کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ وزارت قانون نیب کے قوانین میں ترامیم کا کام کر رہی ہے اور اس سلسلے میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے بھی اپنی تجاویز جمع کروا دی ہیں۔

عنبر شمسی کا مزید کہنا تھا کہ اگر ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے اپنے ادوار میں نیب قوانین میں ترامیم نہیں کیں تو تحریک انصاف نے بھی اپنے آغاز کے دنوں میں اس معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں دکھائی۔