سیف سٹی اتھارٹی کے اہلکار گاڑیوں میں بیٹھے جوڑوں کی ذاتی نوعیت کی تصاویر وٹس ایپ گروپوں میں جاری کرنے لگے

سیف سٹی اتھارٹی کے اہلکار گاڑیوں میں بیٹھے جوڑوں کی ذاتی نوعیت کی تصاویر وٹس ایپ گروپوں میں جاری کرنے لگے
لاہور: سیف سٹیز اتھارٹی کے اہلکار چلتی گاڑیوں میں بیٹھے جوڑوں کی ذاتی نوعیت کی تصاویر وٹس ایپ گروپوں میں جاری کرنے لگے۔ تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررزم ڈپاٹمنٹ کی جانب سے سانحہ ساہیوال برپا ہونے کے بعد اب سیف سٹیز اتھارٹیز کے اہلکاروں کی جانب سے اختیارات سے تجاوز کرنے کا سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔



سیف سٹیز اتھارٹی کے اہلکار لاہور میں چلتی گاڑیوں میں بیٹھے جوڑوں کے ذاتی نوعیت کی تصاویر اتھارٹی کیمروں سے کھینچ کر وٹس ایپ گروپس میں وائرل کرنے لگے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اتھارٹی کے کیمرے ہر وقت سنیپ کلکنگ کرتے ہیں اور سپیڈ لمٹ کی خلاف ورزی یا پھر اشارے توڑنے کی مرتکب گاڑیوں کی ای چلاننگ کی جاتی ہے۔ سیف سٹی اتھارٹی قوانین میں واضح ہے کہ ٹریفک رولز کی خلاف ورزی پر ای چلان یا پھر امن و امان سے متعلق کسی مشکوک سرگرمی کی نشاندہی کی صورت میں متعلقہ گراؤنڈ فورسز کو متحرک کر کے اس کو روک کر قانونی راستہ اپنایا جائے گا۔



مگر مندرجہ بالا کیس میں اتھارٹی کے اپنے ڈیٹا بیس سے ان جوڑوں کی تصاویر کو نکال کر وٹس ایپ گروپس میں ہنسی مذاق کی خاطر شئیر کیا جا رہا ہے جو کہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے۔