سرمد کھوسٹ کی فلم ’ زندگی تماشا‘ کو 24 جنوری کو ریلیز کیا جانا ہے جب کہ ان کی فلم کی ریلیز کو روکا جا رہا ہے اور اسی سلسلے میں انہوں نے چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان، صدرِ پاکستان عارف علوی، چیف جسٹس آف پاکستان، معاونِ خصوصی برائے اطلاعات اور چیف آف آرمی اسٹاف کے نام ایک کھلا خط بھی لکھا تھا۔
سرمد کھوسٹ نے ٹوئٹر پر کھلے خط کے ذریعے وزیر اعظم، صدرِ، چیف جسٹس، چیف آف آرمی اسٹاف اور وزارتِ اطلاعات سے مدد کی اپیل کی ہے۔
میں بھی پاکستان ہوں
An open letter to:@ImranKhanPTI@ArifAlvi #Chiefjusticeofpakistan #Chiefofthearmystaffpakiatan#ministerofinformationpakistan@DanyalGilani #censorboardofpakistan #ZindagiTamasha #pakistanicinema pic.twitter.com/D10lS1V1gw
— Sarmad Khoosat (@KhoosatSarmad) January 16, 2020
بعد ازاں سرمد کھوسٹ نے سوشل میڈیا پر پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے ایک تفصیلی کھلا خط لکھا جس میں انہوں نے وضاحت کی کہ اس فلم کے ذریعے میں نے کسی بھی مذہبی فرقے اور لوگوں کے جذبات کو مجروح نہیں کیا ہے۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ اس فلم کی کہانی صرف ایک اچھے مسلمان کی ہے، میں نے اس میں کسی فرقے، اور پارٹی نام نہیں لیا، یہ فلم ایک اچھے مولوی کے حوالے سے ہے۔
خط میں سرمد نے اپنے مداحوں سے پوچھا کہ انہیں درجنوں دھمکیاں مل چکی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ فلم ’ زندگی تماشا‘ سے قابل اعتراض مواد نکال دیں، تو کیا وہ فلم کی ریلیز روک دیں؟
Getting dozens of threatening phone calls and msgs. Should I withdraw Zindagi Tamasha? pic.twitter.com/OJB396B1xq
— Sarmad Khoosat (@KhoosatSarmad) January 19, 2020
دوسری جانب ہدایت کار نے اس خط کے علاوہ انسٹاگرام پر خود کو موصول ہونے والے دھمکی آمیز پیغامات میں سے ایک پیغام کا سکرین شاٹ بھی شیئر کیا۔
ہدایت کار کا کہنا ہے کہ میرے پاس اس طرح کہ کم سے کم 100 پیغامات آئے ہیں اور میرا فون بار بار بج رہا ہے اور مجھے اس وجہ سے اسے سوئچ آف کرنا پڑ گیا ہے۔
واضح رہے کہ فلم زندگی تماشا کی شریک پروڈیوسر ان کی بہن کنول کھوسٹ ہیں جب کہ فلم کا اسکرپٹ نرمل بانو نے تحریر کیا ہے۔ فلم کی کاسٹ میں سمیا ممتاز، عارف حسن، ماڈل ایمان سلیمان اور علی قریشی شامل ہیں۔