ڈالر کی اونچی اڑان جاری ہے، ڈالر کی قدر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ آج بھی جاری ہے اور پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر مزید 4 روپے ایک پیسے مہنگا ہو گیا ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر 4 روپے ایک پیسہ مہنگا ہونے کے بعد قیمت 226 روپے ہوگئی ہے۔
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی کاروبار کا منفی رجحان جاری ہے اور 100 انڈیکس 248 پوائنٹس کم ہو کر 40140 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 8 روپے 80 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 225 روپے تک پہنچ گئی تھی جب کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قیمت 226 روپے بتائی گئی ہے۔
معاشی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملک میں جاری غیر یقینی سیاسی صورتحال کی وجہ سے ڈالر بڑھ رہا ہے ، ضمنی الیکشن کے بعد سیاسی بےیقینی میں اضافہ ہوا ہے، حکومت کی وہ صورتحال نہیں تھی جو چار روز قبل تھی، ڈالر کی قدر میں اضافے کی بڑی وجہ بیرونی ادائیگیاں بھی ہیں، فچ کی رپورٹ آنے سے بھی معاشی صورتحال پر فرق پڑا ہے ، ڈالر ایک روپے بڑھنے سے 100 ارب روپے قرض بڑھ جاتا ہے اور پاکستان میں مہنگائی 21 فیصد بڑھ گئی ہے۔
چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا کہ ملک میں سیاسی حالات کو جواز بنا کر بینک ڈالر کی قیمت میں سٹہ بازی کررہے ہیں جس کا اسٹیٹ بینک کو نوٹس لینا چاہیے ، مارکیٹ میں غیر ضروری طور پر ڈالر کی قیمت کو بڑھنے سے روکنا چاہیے، بینکس کی اجاراہ داری کے خاتمے کے لیے فوری طور پر ڈالر کی فاروڈ بکنگ پر پابندی عائد کی جائے تاکہ مارکیٹ میں پینک والی صورتحال کو روکا جا سکے۔ ادھر ملک میں بے قابو ہوتی ہوئی ڈالر کی قیمت اور غیر یقینی معاشی صورتحال میں وزیراعظم شہباز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا گیا۔