سانحہ ماڈل ٹائون، جے آئی ٹی کی کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے دو گھنٹے تفتیش

سابق وزیراعظم نواز شریف سے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سانحہ ماڈل ٹائون کی تفتیش کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) نے دو گھنٹوں تک تفتیش کی۔

آئی جی موٹروے پولیس اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم سے سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے تفصیلی سوالات کیے۔

جے آئی ٹی نے سابق وزیراعظم سے سانحہ ماڈل ٹائون کے بعد ان سے ملک کے چیف ایگزیکٹو کے طور پر اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی استفسار کیا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ہی  سانحہ ماڈل ٹائون پر بنائی گئی جے آئی ٹی سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا بیان بھی ریکارڈ کر چکی ہے۔

https://youtu.be/PPjaCpJ_9_o

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 14 مارچ کو جے آئی ٹی کو تفتیش کے لیے سابق وزیراعظم سے ملاقات کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ برس پانچ دسمبر کو سانحہ ماڈل ٹائون کی ازسر نو تفتیش کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ میں اس حوالے سے دائر کی گئی درخواست نمٹا دی گئی تھی۔

جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی اور پولیس کے نمائندے شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 17 جون 2014ء کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹائون میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات ختم کرنے کے لیے کارروائی کی گئی تھی جو پرتشدد رُخ اختیار کر گئی اور پولیس کی فائرنگ سے 14 افراد ہلاک اور قریباً 90 زخمی ہو گئے تھے۔



واضح رہے کہ درخواست گزار بسمہ امجد نے سانحہ ماڈل ٹائون میں اپنی والدہ کے قتل کے خلاف سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں درخواست دائر کی تھی اور سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے نئی جے آئی ٹی بنانے کی استدعا کی تھی۔

یہ بھی یاد رہے کہ 2014ء میں پنجاب حکومت نے اس حوالے سے ایک تفتیشی کمیشن قائم کیا تھا جس نے انکوائری مکمل کر کے پنجاب حکومت کے حوالے کر دی تھی جو طویل عرصہ تک منظرعام پر نہیں لائی گئی تاہم عدالت کے حکم پر پنجاب حکومت باقر نجفی رپورٹ منظرعام پر لے آئی تھی۔