کلوروکوئن نامی دوا سے کرونا وائرس کا علاج، امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط قرار دے دیا

کلوروکوئن نامی دوا سے کرونا وائرس کا علاج، امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط قرار دے دیا
چین اور فرانس میں کرونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والی ایک دوا کے حوصلہ افزا تنائج سامنے آئے جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اس دوا کی منظوری دے دی لیکن ایف ڈی اے نے ان کے اس بیان کی فوری تردید کر دی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ اس نئے وائرس کا علاج کرنے کے لیے انسداد ملیریا کی دوا پر تیزی سے کام کر رہا ہے۔ اس دوا کے نہایت حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں اور ہم اس کی فوری دستیابی یقینی بنائیں گے۔ ایف ڈی اے (فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن) بہت اچھا کام کر رہا ہے اور انہوں نے منظوری کے طریقہ کار کے تحت اس دوا کی منظوری دے دی ہے۔

دوسری جانب ایف ڈی اے (فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن) نے ایک بریفنگ دیتے ہوئے یہ واضح کیا کہ انہوں نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے نہ تو کلوروکوئن کی منظوری دی نہ کسی اور دوا کی۔ ایف ڈی اے نے یہ بھی واضح کیا کہ کلوکوئن کسی اور علاج کے لیے منظور شدہ دوا ہے اس لیے ڈاکٹرز اگر چاہیں تو انہیں قانونی طور پر غیر منظور یا آف لیبل وجوہات مثلاً کرونا وائرس کے علاج کے لیے تجویز کرنے کی اجازت ہے۔

ایف ڈی اے کمشنر اسٹیفن ہین نے عندیہ دیا کہ جب تک دوا باضابطہ طور پر منظور نہیں ہو جاتی اس تک رسائی کو وسیع کر دیا گیا ہے تاکہ حکام زیادہ اعداد و شمار جمع کرسکیں۔ اگر کوئی دوا ممکنہ طور پر دستیاب ہو تو ڈاکٹر مریضوں پر استعمال کے لیے اس کی درخواست کر سکتے ہیں، ہمارے پاس اس کا ایک طریقہ کار ہے اور اس کے بہت تیزی سے منظوری دی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ کرونا وائرس کا اب تک کوئی علاج منظور نہیں ہوا ہے لیکن محقیقن پہلے سے موجود علاج کے طریقوں پر تحقیق کر رہے ہیں اور تجرباتی علاج پر کام کر رہے ہیں، زیادہ تر مریضوں کو صرف معاون طبی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق کرونا وائرس دنیا کے 160 ممالک میں 2 لاکھ 44 ہزار 553 افراد کو متاثر کرچکا ہے اور اس وائرس کے باعث اب تک 10 ہزار 31 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ 86 ہزار 32 مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔