قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو توشہ خانہ کیس کل 21 مارچ کو طلب کر لیا.
نیب کی جانب سے عمران خان کو ذاتی طور پر طلب کرتے ہوئے نوٹس ان کی بنی گالہ کی رہائش گاہ پر بھجوایا گیا۔ نوٹس میں عمران خان کو نیب راولپنڈی میں کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہےکہ آپ نے اختیارات کا ناجائز استعمال اور اتھارٹی کا مس یوز کیا۔آپ نے ریاستی تحائف کو بیچا اور ڈکلیئر نہیں کیا۔
عمران خان کو بھیجے گئے نیب کے نوٹس میں آئی فون، رولیکس گھڑیوں اور گراف کے گفٹ سیٹ کا ذکر کیا گیا ہے۔
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بھی کل نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا جا چکا ہے۔
نیب نے توشہ خانہ سے لینے والی رولیکس گھڑی، نیکلس، بریسلیٹ اور لاکٹ بمعہ چین کے ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ امیرقطرکی جانب سےملنےوالےلاکٹ بمعہ چین اورڈائمنڈ کی انگوٹھی اوربریسلٹ کی تفصیلات بھی طلب کیا گیا ہے۔ سعودی عریبیہ سے ملنے والے ہار،بریسلٹ،انگوٹھی اورکانٹوں کی تفصیلات بھی مانگ لیں۔
اس سے قبل قومی احتساب بیورو نے توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کے لیے عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو 9 مارچ کو راولپنڈی آفس میں طلب کیا تھا۔
طلبی کا نوٹس عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ اور چک شہزاد اسلام آباد کے گھر پر بھیجا گیا تھا۔
نوٹس میں نیب نے عمران خان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں ملنے والے تحائف کو فروخت کیا جن میں چار رولیکس گھڑیاں، ایک آئی فون جو انہیں 2018ء میں قطر آرمڈ فورسز کی جانب سے دیا گیا۔ قیمتی گھڑی اور دیگر تحائف شامل ہیں جو انہوں نے خلاف قانون فروخت کیے۔