بزدار سرکار کی بے حسی: صوبے بھر کے معطل بلدیاتی اداروں کے ہزاروں ملازمین عید پر تنخواہ سے محروم 

بزدار سرکار کی بے حسی: صوبے بھر کے معطل بلدیاتی اداروں کے ہزاروں ملازمین عید پر تنخواہ سے محروم 
پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت کی  جانب سے معمولی سیاسی فائدے کے لئے بد ترین عجلت میں بلدیاتی نظام لپیٹ دیا گیا اور 30 اپریل 2020 کو یونین کونسلوں کے انتظامی بنیادی ڈھانچے کو فارغ کر دیا گیا۔ جس کی وجہ ن لیگ سے تعلق رکھنے والے اراکین کا بلدیاتی نشستوں پر براجمان ہونا تھا۔ تاہم اس عاقبت نا اندیشی کی وجہ سے ایک اور انتظامی بحران نے سر اٹھا لیا ہے اور پنجاب میں محکمہ بلدیات کے ملازمین اس بار عید کے موقع پر تنخواہوں سے محروم رہ گئے ہیں۔

یونین کونسل سیکریٹریز پنجاب کی ایسوسی ایشن کی طرف جاری کردہ اعلامیے کے مطابق  پنجاب میں محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ پنجاب کے ہراول دستہ سیکرٹری یونین کونسل جو بغیر کسی اضافی معاوضہ کے پنجاب بھر کی مختلف یونین کونسلز میں موسمی حالات کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اینٹی ڈینگی مہم، صحت و صفائی، پولیو مہم، سیلاب، زلزلہ،کلین اینڈ گرین پنجاب، سرسبز پاکستان، شجرکاری مہم، ڈاگ کلنگ، الیکشن ڈیوٹی، محرم الحرام ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ رجسٹریشن پیدائش اموات،نکاح ،طلاق ثالثی کونسل،ڈیویلپمنٹ و دیگر احکامات کی بجا آوری انتہائی جانفشانی اور ایمانداری سے سرانجام دیتے چلے آرہے ہیں۔

ان سات ہزار لوکل گورنمنٹ ملازمین بمعہ نائب قاصدان جن کو 30 اپریل 2020 کو اچانک یونین کونسلز کا نظام ختم کرکے سر پلس پول میں ڈال کر نہ صرف ان کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا بلکہ مذکورہ عملہ جن کو ماہ مئی / عیدالفطر کی تنخواہ سے بھی محروم کردیا گیا۔ جس کی وجہ سے ان کے گھروں میں عید کی تمام خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں۔ 

بظاہر صوبے میں بنیادی سروسز فراہم کرنے والے اداروں کا ڈھانچہ ہی اس وقت شکست و ریخت کا شکار ہے اور وہاں کام کرنے والے ملازمین  اس وقت سخت معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔