پاکستانیوں کے لیے خوشخبری: ’ملک میں کرونا کیخلاف پیسو امیونائزیشن کا طریقہ علاج کامیاب رہا‘

پاکستانیوں کے لیے خوشخبری: ’ملک میں کرونا کیخلاف پیسو امیونائزیشن کا طریقہ علاج کامیاب رہا‘
ماہر امراض خون اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز ( این آئی بی ڈی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کیلئے اچھی خبر ہے کہ کرونا کیخلاف پیسیو امیونائزیشن کا تجربہ کامیاب رہا ہے۔

ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ جتنے مریضوں کو پلازمہ لگایا گیا کسی کو سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوا، پاکستان میں اس کے حوصلہ افزا نتائج آئے ہیں۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر طاہر شمسی کی تجویز پر ہی گذشتہ ماہ محکمہ صحت سندھ نے کرونا وائرس کے علاج کیلئے پیسیو امیونائزیشن کی اجازت دی تھی جب کہ وفاق اور دیگر صوبائی حکومتیں بھی اس کی اجازت دے چکی ہیں۔ اس طریقہ کار میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے شخص کے خون سے اینٹی باڈیز لے کر متاثرہ شخص میں داخل کی جاتی ہیں اور یہ تجربہ کار اینٹی باڈیز وائرس کے خلاف جنگ میں متاثرہ شخص کی مدد کرتی ہیں۔

ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ مزید مریضوں کے علاج کے لیے ہمیں 4 ہزار افراد کا پلازمہ چاہیے ہوگا، صحت یاب ہونے والے افراد آگے آئیں اور اپنا پلازمہ عطیہ کریں۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں پھیلنے والا مہلک کرونا وائرس پاکستان میں بھی اپنے پنجے گاڑ چکا ہے اور آئے روز اس کے کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے جبکہ اموات بھی بڑھ رہی ہیں۔ ملک میں اب تک مصدقہ کیسز کی تعداد 46 ہزار 915 ہوگئی ہے جبکہ اموات 1003 تک جا پہنچی ہیں۔

ملک میں 26 فروری 2020 کو کرونا وائرس کا پہلا کیس کراچی میں سامنے آیا تھا جس کے بعد یہ وائرس پورے ملک میں پھیل گیا۔

یہ بھی مدنظر رہے کہ اس وقت پورے ملک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر شہر کراچی ہی ہے جہاں کیسز کی تعداد تقریباً 14 ہزار ہے جبکہ اموات بھی 200 سے زیادہ ہوچکی ہیں۔

اگر ملک کی مجموعی صورتحال کی بات کریں تو ابتدا میں یہ وائرس اتنی تیزی سے نہیں پھیلا تاہم اب ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کے کیسز میں اضافہ ہورہا جبکہ اموات کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔