پاکستان انفارمیشن کمیشن نے وزارت دفاع کو ہدایت کی ہے کہ وہ چیئرمین جوائنٹ چیف سٹاف کمیٹی اور پاک فوج کے تھری سٹار جنرلز، بحریہ اور فضائیہ کے مساوی رینکوں کے لیے قابل اجازت ریٹائرمنٹ فوائد کے بارے میں معلومات عام کریں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری فرحت اللہ بابر کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کی پیروی میں پی آئی سی نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے وزارت دفاع کو ہدایت کی کہ درخواست گزار کو مطلوبہ معلومات فراہم کی جائیں۔
کمیشن نے وزارت کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر تفصیلات شائع کرے جیسا کہ پارلیمنٹ کے ایکٹ اور فوجی افسران کے ریٹائرمنٹ فوائد کو کنٹرول کرنے والی ماتحت قانون سازی میں بیان کیا گیا ہے۔
فرحت اللہ بابر نے وزارت دفاع کے سیکرٹری سے درخواست کی تھی کہ وہ پاک فوج کے سابق افسران کو ریٹائرمنٹ کو دی جانے والی مراعات کے بارے میں معلومات فراہم کریں۔
پی آئی سی کے جاری کردہ نوٹس کے جواب میں وزارت دفاع نے کہا تھا کہ درخواست دہندہ کی طرف سے دائر کی درخواست معلومات تک رسائی کے ایکٹ 2017 کے سیکشن 7(ای) کے تحت فراہم نہیں کی جا سکتی۔
تاہم اب پی آئی سی نے ایک سال اور نو ماہ گزرنے کے بعد اپیل پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے درخواست کردہ معلومات کو پبلک ریکارڈ قرار دیا ہے۔
پی آئی سی کے آرڈر میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کا خیال ہے کہ ریٹائرمنٹ کے فوائد کو کنٹرول کرنے والے ایکٹ، قواعد وضوابط ناصرف ایکٹ 2017 کی دفعات کے تحت بلکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق بھی عوامی ریکارڈ ہیں۔