بلوچستان اسمبلی نے صوبے میں طلبہ یونینز کی بحالی کے لیے قرارداد منظور کر لی گئی۔ طلبہ یونینز کی بحالی سے متعلق قرارداد رکن صوبائی اسمبلی و رہنما بلوچستان نیشنل پارٹی ثنااللہ بلوچ نے پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ یہ بات روز روشن کی طرح سب پر عیاں ہے کہ طلبہ کسی بھی ترقی پذیر اور ترقی یافتہ معاشرے کی سیاسی، سماجی، تعلیمی، معاشی اور مستقبل کی ذمہ داریوں کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
قرارداد کے مطابق طلبہ کے احساسات، خواہشات اور معاشرتی و معاشی معاملات سے متعلق نقطہ نظر طلبہ یونینز کے قیام اور اس کے موثر کردار کے باعث ممکن ہے۔ لہٰذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے رجوع کرے جو صوبے سمیت ملک بھر میں طلبہ یونینز کی فوری بحالی کو یقینی بنائے۔
واضح رہے کہ 9 دسمبر کو سندھ کابینہ نے بھی صوبے میں طلبہ یونینز کو بحال کرنے کا بل منظور کر لیا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ طلبہ یونین کی حمایت کی ہے، شہید محترمہ بیظیر بھٹو کی جانب سے طلبہ یونین کی بحالی کے اقدام کو جان بوجھ کر معاشرے کو ناکارہ بنانے کے لیے کالعدم کیا گیا۔
یاد رہے کہ ملک میں طلبہ یونین کی بحالی کے مطالبات میں تیزی آنے پر وزیراعظم عمران خان نے بھی اپنے ایک ٹویٹ میں جامعات میں طلبہ یونین کی بحالی کا اشارہ دیا تھا۔