پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے درمیان حکومت سازی کے معاملے پر امریکہ کا ردعمل بھی سامنے آ گیا ہے۔ امریکہ نے نئی حکومت کی تشکیل کو پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت کی تشکیل پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ ہم پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے۔
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں نیوز کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ نئی حکومت کی تشکیل پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ پاکستان کے اندرونی معاملات میں نہیں پڑنا چاہتے۔
8 فروری کو ہونے والے پاکستان کےعام انتخابات 2024 میں مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں کے حوالے سے ایک سوال پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں انتخابات میں مداخلت یا فراڈ کے دعوؤں کی مکمل اور شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ یہ تحقیقات پاکستان کے اپنے قوانین اور طریقہ کار کے مطابق ہونی چاہیے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کے مطابق جب مداخلت کے کسی بھی دعوے یا الزام کی بات آتی ہے تو ہم اس کی مکمل تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں۔
ملک میں گزشتہ چار روز سے سماجی پلیٹ فارم ایکس کی بندش سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایکس کی بندش سے متعلق معلومات نہیں۔ دنیابھر میں انٹرنیٹ کی آزادی دیکھنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں حکومت سازی کے حوالے سے معاملات طے پا گئے۔ آصف زرداری کو صدر اور وزیر اعظم کا منصب شہباز شریف کو دینے پر اتفاق کیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی مسلم لیگ ن اور سینیٹ کی چیئرمین شپ پیپلز پارٹی کو دینے کا فیصلہ ہوا۔