ایکس پر بندش:  پی ٹی اے اور وزارت اطلاعات کو نوٹس جاری

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں کچھ بند نہیں کیا دوسری طرف سب بند پڑا ہے ۔ اتنے جذباتی مت ہوں ہمیں بھی اپنا ذہن استعمال کرنا آتا ہے۔ اس طرح کی بندش کرکے ملک نہیں چلتا۔

ایکس پر بندش:  پی ٹی اے اور وزارت اطلاعات کو نوٹس جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس کی بندش کے خلاف درخواست پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وزارتِ اطلاعات کو نوٹس جاری کردیے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامرفاروق نے ایکس کی بندش کے خلاف درخواست پرسماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا ایکس بند ہے؟ اس پر درخوست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ 17 فروری سے ایکس بند ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے درخواست گزار کے وکیل سے سوال کیا کہ سندھ ہائیکورٹ میں بھی یہ معاملہ تھا۔ اس پر کیا ہوا؟  وکیل نے جواب دیا کہ سندھ ہائیکورٹ میں آج توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہونی ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ ہفتے کے لیے پی ٹی اے اور وزارت اطلاعات کو نوٹس جاری کردیے۔

دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں بھی انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپلی کیشن ایکس کی بندش کیخلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران پی ٹی اے نے عدالت میں جواب جمع کروایا جبکہ وزارت داخلہ اور وزارت ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نےجواب کےلیےمہلت طلب کرلی۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

وکیل نے کہا کہ وزارت داخلہ،دیگرکی جانب سےسیکیورٹی خدشات کی بناپرموبائل،انٹرنیٹ سروس بند کیاتھا۔ 8 فروری کوسیلولرکمپنیوں کوسروس معطلی جبکہ 9 فروری کوبحالی کی ای میل بھیجی تھی۔

اس پر چیف جسٹس ہائیکورٹ عقیل احمد عباسی نے کہا کہ آپ کتنے معصوم ہیں ؟ معصوم ہیں یا مجبور یا کچھ اور اسکی وجوہات بتائیں۔ ایک طرف کہتے ہیں کچھ بند نہیں کیا دوسری طرف سب بند پڑا ہے ۔ اتنے جذباتی مت ہوں ہمیں بھی اپنا ذہن استعمال کرنا آتا ہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مفاد عامہ کا مسئلہ خراب نا ہو ملک میں مفاد عامہ اور نظام بری طرح ہو رہا ہے۔ اس طرح کی بندش کرکے ملک نہیں چلتا۔ نہ زمینی حقائق کو سمجھے بغیر ملک کے حالات ٹھیک کیے جاسکتے ہیں۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ کسی کو کرش کردو معذرت کے ساتھ ، اب ہمارا معاشرہ ایسے چلنے والا نہیں ہے ۔ قانون موجود ہے اگر پھر بھی کوئی تجاوز کررہا ہے تو مزید ریفورمز کیے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند کرنے کی وجوہات جاننے کا کہا تھا۔ آپ نے کہا 9 مئی کی وجہ سے انٹرنیٹ بند کیا تھا۔کچھ سیاسی جماعتوں کو مہم اور جلسے نہیں کرنے دیے گئے آپ سب نے دیکھا۔

اس پر وکیل پی ٹی اے نے کہا کہ پی ٹی اے کے پاس انٹرنیٹ بند کرنے یا سلو کرنے کے کوئی آلات نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں 17 فروری سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس تک رسائی بند ہے۔  سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش سے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے جب کہ ایکس کے بیشتر صارفین وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا ایپ استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔