Get Alerts

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بائبل پر ہاتھ رکھے بغیر حلف اٹھالیا،حلف اٹھانے کے بعد کیا اعلانات کئے؟

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ صدارت کا حلف اٹھالیا، ٹرمپ نے بائیبل پر ہاتھ رکھے بغیر حلف اٹھایا ،ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے ہیں،امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے صدر ٹرمپ سے عہدے کا حلف لیا،ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے بعد کہا سابق حکومتیں داخلی مسائل حل نہیں کرسکیں لیکن دنیا بھر میں مہنگی مہمات کرتی رہیں، میں اور میری انتظامیہ ملک کی سرحدوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے، آج تاریخی حکم ناموں پر دستخط کروں گا، میں امریکا کی جنوبی سرحدوں پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کروں گا، ہم لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن اور جرائم پیشہ افراد کو ان کے ملکوں کو واپس بھیجیں گے

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بائبل پر ہاتھ رکھے بغیر حلف اٹھالیا،حلف اٹھانے کے بعد کیا اعلانات کئے؟

نیا دور نیوز ڈیسک:۔

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ صدارت کا حلف اٹھالیا، ٹرمپ  نے بائیبل پر ہاتھ رکھے بغیر حلف اٹھایا ،ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے ہیں۔امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے صدر ٹرمپ سے عہدے کا حلف لیا۔

واشنگٹن ڈی سی میں شدید سردی کے باعث 40 سال بعد حلف برداری کی تقریب ان ڈور ہوئی۔ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں پاکستان کی کئی سیاسی شخصیات اور پاکستانی امریکن بھی شریک ہوئے۔ جاپان، بھارت، آسٹریلیا کے وزرا خارجہ بھی حلف برداری میں شریک، چین کے نائب صدر نے اپنے ملک کی نمائندگی کی۔

گوگل کےسی ای او سُندرپچائی، میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ اور ٹک ٹاک کے سی ای او شو چیو بھی تقریب میں شامل تھے۔امریکی صدر کا حلف اٹھانے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ وہ آج کے دن متعدد ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کریں گے۔

ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ ملک کی جنوبی سرحد پر ایمرجنسی نافذ کریں گے اور ملک میں غیر قانونی داخلے پر پابندی لگائیں گے۔انہوں نے کہاکہ وہ ’ری مین ان میکسیکو‘ پالیسی کو بحال کریں گے اور جنوبی سرحد پر فوج تعینات کر یں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج میکسیکو کا نام تبدیل کرنے اور پاناما سے پاناما کنال واپس لینے کا بھی اعلان کیا۔تقریب سے پہلے ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صدر بائیڈن سے ملاقات کی، ٹرمپ نے اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ واشنگٹن کے چرچ میں دعائیہ سروس میں بھی شرکت کی۔

حلف برداری سےقبل کیپٹل ون ایرینا میں ٹرمپ کی جیت کی خوشی میں ریلی نکالی گئی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے47 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ اب امریکا ترقی کرےگا، اپنے دور میں امریکا پہلے رکھوں گا، امریکا بہت جلد مضبوط، عظیم اور   پہلے سے کہیں زیادہ کامیاب ملک بنےگا۔

افتتاحی خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےکہا کہ میری اولین ترجیح ایک ایسا ملک قائم کرنا ہے جو آزاد اور مضبوط ہو، 8 سال مجھے جن مشکلات کا سامنا رہا امریکی تاریخ میں کسی اور کے ساتھ ایسا نہیں ہوا، میں امریکا کو پھر سے عظیم بناؤں گا، آج کا دن امریکی شہریوں کی آزادی کا دن ہے، سیاہ فام اور لاطینی امریکیوں کا شکریہ ، میں نے اُن کے مسائل سُنے ہیں، آج مارٹن لوتھر کنگ ڈے ہے اور اس مناسبت سے میں ان کے لیے کام کروں گا۔

ٹرمپ کا امریکا کی جنوبی سرحدوں پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان
ڈونلڈ ٹرمپ نےکہا کہ سابق حکومتیں داخلی مسائل حل نہیں کرسکیں لیکن دنیا بھر میں مہنگی مہمات کرتی رہیں، میں اور میری انتظامیہ ملک کی سرحدوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے، آج تاریخی حکم ناموں پر دستخط کروں گا، میں امریکا کی جنوبی سرحدوں پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کروں گا، ہم لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن اور جرائم پیشہ افراد کو ان کے ملکوں کو واپس بھیجیں گے، منظم جرائم کےگروہوں کو غیر ملکی دہشت گرد قرار دیں گے، ان دہشت گرد گروہوں کے خلاف امریکی فوج کو استعمال کریں گے۔

 امریکی عوام پر ٹیکسوں میں کمی کروں گا: صدر ٹرمپ کا اعلان 
امریکی صدر نےکہا کہ اپنی کابینہ کو ہدایت دوں گا کہ ہر صورت میں مہنگائی پر قابو پائے، امریکا ایک بار پھر دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ملک بنےگا، میں امریکا کے تجارتی نظام کو فوری ٹھیک کرنے میں لگ جاؤں گا، امریکی عوام پر ٹیکسوں میں کمی کروں گا، میں تمام حکومتی سنسرشپ ختم کرنے کا فوری حکم دوں گا، امریکا میں آزاد اظہار رائے کی مکمل آزادی بحال کروں گا۔

خلیج میکسیکوکا نام بدلنے اور پانامہ کینال واپس لینےکا اعلان
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے شہروں میں قانون کی بالادستی لائیں گے، ہم ایک میرٹ والی سوسائٹی بنائیں گے، اپنے ملک کو خطرات اور دراندازیوں سے بچانا اولین ذمہ داری ہے، میں امن قائم کرنے والا بننا چاہتا ہوں، ہماری افواج اپنے اہم مقصد امریکا کی حفاظت پر ہی فوکس رہیں گی،ہم خلیج میکسیکو کا نام بدل کر خلیج امریکا رکھ رہے رہیں، ہم پانامہ کینال واپس لیں گے۔

 آج سے امریکا میں صرف دو جنس ہوں گی: صدر ٹرمپ کا اعلان
ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ہم یہ پالیسی لائیں گے کہ آج سے امریکا میں صرف دو جنس ہوں گی، مرد اور عورت۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مریخ پر خلائی مشن اور خلانوردوں کو بھیجنےکا بھی اعلان کیا۔تقریب سے پہلے ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صدر بائیڈن سے ملاقات کی، ٹرمپ نے اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ واشنگٹن کے چرچ میں دعائیہ سروس میں بھی شرکت کی۔واشنگٹن ڈی سی میں شدید سردی کے باعث 40 سال بعد حلف برداری کی تقریب ان ڈور ہوئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں پاکستان کی کئی سیاسی شخصیات اور پاکستانی امریکن بھی شریک ہوئے۔ جاپان، بھارت، آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ بھی حلف برداری میں شریک تھے، چین کے نائب صدر نے اپنے ملک کی نمائندگی کی۔

گوگل کےسی ای او سُندرپچائی، میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ اور ٹک ٹاک کے سی ای او شو چیو بھی تقریب میں شامل تھے۔حلف برداری سےقبل کیپٹل ون ایرینا میں ٹرمپ کی جیت کی خوشی میں ریلی نکالی گئی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف برداری کی تقریب کے بعد متعدد ایگزیکٹو احکامات پر دستخط کر کے انتظامی امور کا آغاز کر دیا۔ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کے 78 صدارتی اقدمات منسوخ کر دیے، ان میں اہم فیصلے شامل ہیں جن کا مقصد اقتصادی اور سیاسی اصلاحات کی طرف قدم بڑھانا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ نے کیپٹل حملے میں ملوث 1500 افراد کو معافی دینے کے حکم پر بھی دستخط کر دیئے، صدر ٹرمپ نے فائلوں پر دستخط کر کے حاضرین کو بھی دکھاتے رہے۔           

کیپٹل ایرینا میں منعقدہ شاندار تقریب میں ٹرمپ کے حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ان کا تالیوں اور نعروں کے ساتھ استقبال کیا۔ تقریب میں پولیس، کھلاڑیوں اور مختلف اداروں کے دستوں نے صدر کو سلامی دی۔اس موقع پر، ٹرمپ نے اپنی فیملی اور قریبی ساتھیوں کا عوام سے تعارف کرایا اور ان کے بارے میں تعریفی کلمات کہے۔

اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ پچھلی حکومت کے تباہ کن ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کریں گے، مہنگائی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے، اور جرائم پیشہ افراد کو ان کے ممالک واپس بھیجیں گے۔انہوں نے بائیڈن انتظامیہ کے دور میں آف شور ڈرلنگ پر عائد پابندی کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔

ٹرمپ نے مختلف اہم ایگزیکٹو احکامات پر دستخط کیے، جن میں امریکی ماحولیات کے حوالے سے پیرس معاہدے سے دستبرداری اور وفاقی بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے کے احکامات شامل ہیں۔