وزیر اعظم عمران خان نے جب سے بین الاقوامی میڈیا کو امریکی اڈوں سے متعلق انٹرویو دیا ہے وہ زیر بحث ہیں۔ کہیں ان پر تنقید کی جا رہی ہے تو کہیں انہیں پاکستان کا واحد مسیحا قرار دیا جا رہا ہے۔ ایسی ہی ایک کوشش عمران خان کے سابقہ دوست صحافی ہارون الرشید نے کی ہے اور انہیں لیاقت علی خان کے مشابہہ قرار دیا ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید کہا ہے کہ عمران خان یہ بیان دے چکے ہیں اور اعلیٰ سطحی حلقوں میں یہ کہا جارہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بیان دے کر لیاقت علی کی طرح اپنی زندگی خطرے میں ڈال لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطحی حلقوں میں یہ کہا جارہا ہے کہ عمران خان کی زندگی کو خطرہ ہے یا ان کی حکومت کو خطرہ ہے ،ایک تو وہ خطرہ ہے جو اپنی حرکتوں کی وجہ سے ہے جو کبھی کم ہونے میں نہیں آتیں۔ جیسے سیالکوٹ کے حلقے کا ہے۔ مجھے اتنا فونز آتے ہیں میں آپ کو بتا نہیں سکتا ، ڈنگ کا کوئی آدمی رکھا نہیں گیا۔ اپوزیشن الگ خطرہ ہے ، لوگ کہہ رہے ہیں کہ امریکا نے تو لیاقت علی خان کو قتل کرا دیا تھا جو کوئی ڈکھی چھپی بات نہیں ہے۔
کیونکہ انہوں نے ایران میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا تھا۔ انکا کہنا تھا کہ پراپیگنڈے کی لہر شروع ہو چکی ہے۔ ایک یہ کہ میں نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ ملالہ کے حق میں مہم چلے گی ۔ پیسے کا فلو این جی اوز کیلئے بڑھ گیا ہے۔ حکومت کو اس کی نگرانی کرنی چاہیے۔ این جی اوز بہت اچھی ہیں جو بہت اچھا کام کر رہی ہیں۔ انہوں انکشاف کیا ہے کہ ایک صاحب کوتبلیغ کیلئے ناروے سے پیسے ملتے تھے۔ تبلیغ اسلام کیلئے نہیں بلکہ اپنی تبلیغ کیلئے ملے ، انہوں نے ایک اپنا مکان اور دفتر بنا لیا ، وہ بڑے مشہور دانشور ہیں اور وہ بھی عمران خان سے بڑے نالاں رہتے ہیں۔