پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الٰہی نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان نیب ترمیمی بل کے حق میں تھے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری نظر میں نیب ترمیم بل کا وہ والا حصہ اچھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نیب کو اپنے لگائے گئے الزام کو ثابت کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جس کسی نے بھی نیب بھگتی ہے وہ اس بات پر راضی ہوگا کہ کچھ چیزیں نیب کی تبدیل ہونی چاہئیں، جیسے 90 دن کا ریمانڈ ہے، آپ 60 دن کسی کو اندر رکھو، اس نے کچھ کیا ہو یا نہ کیا ہو وہ ڈانواں ڈول ہو جاتا ہے۔
مونس الہیٰ نے کہا کہ یہ ان کا اچھا اقدام ہے مگر شروع میں نیب میں یہ تبدیلیاں عمران خان صاحب لیکر آئے تھے اور انہوں نے نیب قوانین بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی اور میرے خیال میں اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے۔
سینئر صحافی حامد میر نے ایک ویڈیو شئیر کی جس میں انکے پروگرام میں خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے چار سال میں چار دفعہ نیب قوانین پر ہم سے بات چیت کی، پی ٹی آئی خود نیب میں ترامیم کرنا چاہتی تھی، ہم نے جو ترامیم کی یہ وہی ہیں جو یہ چاہتے تھے، نیب قانون میں ترامیم کی بنیاد سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلے ہیں۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1538934647194734592
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ جو الزام لگاتے ہیں کہ ہم 35 ترامیم کی بات کرتے تھے، انہوں نے ہمیں کہا تھا کہ 7 یا ساڑھے 6 ترامیم کروا لیں۔ یہ جو ترامیم ہوئی ہیں یہ وہی ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں اصول ہے کہ الزام لگانے والے کو الزام ثابت کرنا ہوتا ہے، جھوٹے الزام پر کذب کی سزا ہوتی ہے۔