کرونا وائرس: مارکیٹیں کھلنے کے ایک ماہ بعد اموات میں بھی اضافہ ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

کرونا وائرس: مارکیٹیں کھلنے کے ایک ماہ بعد اموات میں بھی اضافہ ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
پاکستان میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ ہر گرزتے دن کے ساتھ تیز ہو رہا ہے اور آج بھی نئے کیسز کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 48 ہزار 354 جبکہ اموات 1030 ہوگئی ہیں۔ دنیا بھر میں اب تک 50 لاکھ سے زائد لوگ اس وبا سے متاثر جبکہ سوا 3 لاکھ سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔

پاکستان کے صوبہ سندھ میں پہلا کیس سامنے آنے کے بعد مختلف سطح کی پابندیاں اور بعد ازاں لاک ڈاؤن سامنے آیا جبکہ دیگر صوبوں نے بھی اپنے حصوں میں کیسز آنے کے بعد جزوی لاک ڈاؤن کے طریقہ کار کو ہی اپنایا اور پھر وفاق کی طرف سے بھی اس کا فیصلہ کیا گیا۔ 8 مئی تک جاری رہنے والے اس لاک ڈاؤن کے باوجود کرونا وبا کے کیسز کے آنے کا سلسلہ جاری رہا۔

صرف مئی کے مہینے میں سامنے آنے والے کیسز فروری کے آخر اور مارچ اور اپریل کے 2 ماہ میں سامنے آنے والے مجموعی کیسز سے تقریباً دوگنا زیادہ ہیں جبکہ اموات کی شرح بھی اچانک بڑھ گئی ہے۔

اس تمام تر صورتحال میں وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن تقریباً ختم کر دیا گیا ہے جس سے کیسز میں مزید اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔ اب وزیراعلیٰ سندھ نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں اموات میں مزید اضافہ ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مارکیٹیں کھلنے کے ایک ماہ بعد کرونا سے اموات میں بھی اضافہ ہو گا۔ کرونا کی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا سندھ میں ڈاکٹرز اور نرسز سمیت طبی عملے کے 364 افراد متاثر ہوئے، 7 ڈاکٹرز کرونا سے شہید بھی ہوئے۔

انھوں نے بتایا کہ صوبے میں کرونا سے 274 پولیس اہلکار اور 20 رینجرز اہلکار متاثر ہوئے ہیں جب کہ 5 پولیس اہلکاروں کی کرونا کے باعث شہادت بھی ہوئی۔

وفاقی وزرا اور سندھ میں اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے کی جانے والی تنقید کے حوالے سے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہا جا رہا ہے کہ سیاست کر رہا ہوں، ہاں میں لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے سیاست کر رہا ہوں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے جو بھی فیصلے کیے اس پر سب نے عمل کیا، اگر اتنے غلط فیصلے ہوتے تو کوئی عمل نہ کرتا، سب نے اپنی تقرریوں میں لاک ڈاؤن کے فائدے بتائے۔ اسمبلی میں بتاؤں گا کہ کس طرح لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی کوشش کی گئی، لسانی رنگ دیا گیا کہ کراچی سے دشمنی کی جا رہی ہے، میں بتاؤں گا کہ معیشت کے اعداد وشمارمیں کیسے فراڈ کیا گیا؟

انھوں نے کہا کہ جہاں کیسز زیادہ ہوں گے وہاں اقدامات بھی زیادہ لیے جائیں گے، میڈیا دکھا رہا ہے کہ لوگ بازاروں میں شاپنگ کر رہے ہیں، مارکیٹیں کھلنے کے ایک ماہ بعد اموات بھی زیادہ ہوں گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے عید کا دن فرنٹ لائن ورکرز کے نام کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ اس سال عید سادگی کے ساتھ گھروں میں رہ کر منائیں۔ ان کا کہنا تھا میں نے بھی اس عید پر کپڑے نہیں سلوائے، اس موقعے پر کیسے عید منا سکتا ہوں؟