فارن فنڈنگ کیس: "الزام درست ثابت ہوئے تو الیکشن کمیشن پوری جماعت کو کالعدم قرار دے سکتا ہے"

فارن فنڈنگ کیس:
پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس میں بڑی اور اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے خلاف غیرملکی فنڈنگ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔ گذشتہ روز اپوزیشن رہنماؤں نے الیکشن کمیشن تک مارچ کیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیرملکی فنڈنگ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست الیکشن کمیشن حکام کے حوالے کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا اور الیکشن کمیشن کے ممبر خیبرپختونخوا جسٹس (ر) ارشاد قیصر نے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی فارن فنڈنگ کیس کو جلد نمٹائے۔

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے نجی نیوز چینل کے ایک پروگرام میں کہا کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس میں اگر الزام درست ثابت ہو جائے تو الیکشن کمیشن کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ پوری جماعت کو کالعدم قرار دے سکتا ہے۔



دوسری جانب وزیراعظم پاکستان عمران خان نے حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں کہا ہے کہ پارٹی فنڈنگ کیس میں کچھ بھی نہیں، اطمینان رکھیں۔ تحریک انصاف کے سارے اکاؤنٹس کی آڈٹ رپورٹس موجود ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس، جماعت باغی رکن اکبر ایس بابر نے دائر کر رکھا ہے۔