Get Alerts

ضمنی الیکشن: ن لیگ قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 10 نشستوں پر کامیاب

پنجاب اسمبلی  کی 12 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے۔غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق 12 میں سے 9 حلقوں میں ن لیگ کامیاب ہوئی۔ ایک سیٹ آئی پی پی ، ایک ق لیگ جبکہ ایک سیٹ پیپلز پارٹی نے جیتی۔

ضمنی الیکشن: ن لیگ قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 10 نشستوں پر کامیاب

ملک میں قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن نے پنجاب میں میدان مارلیا۔

پنجاب:

پنجاب اسمبلی  کی 12 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے۔غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق 12 میں سے 9 حلقوں میں ن لیگ کامیاب ہوئی۔ ایک سیٹ آئی پی پی ، ایک ق لیگ جبکہ ایک سیٹ پیپلز پارٹی نے جیتی۔

پی پی 22چکوال

غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق ن لیگ کے فلک شیر اعوان 55583ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ سنی اتحاد کونسل کےنثار احمد 47928ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 32گجرات

پی پی 32 گجرات میں بڑا سیٹ ہوا جہاں مسلم لیگ ق کے چوہدری موسیٰ الہی 71ہزار357 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے چوہدری پرویز الٰہی 37ہزار106 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔

پی پی 36 وزیر آباد 2

غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم ليگ ن کے عدنان افضل چٹھہ 74779 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے۔سنی اتحاد کونسل کے محمد فیاض چٹھہ 58682 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 54نارووال

غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق  ن لیگ کے احمد اقبال چودھری60ہزار351ووٹ لیکر فاتح قرار پائے۔سنی اتحادکونسل کےاویس قاسم46ہزار666ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 93بھکر

غیر حتمی نتیجہ کے مطابق  مسلم لیگ ن کے سعید اکبر خان 44ہزار882ووٹ لیکر جیت گئے۔ آزاد امیدوار محمدافضل خان 39ہزار144ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 139  شیخوپورہ

ن لیگ کے رانا افضال حسین 46585 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔سنی اتحاد کونسل کےچودھری اعجاز بھٹی 29833 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 147 لاہور

غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق ن لیگ کے محمد ریاض حسین کامیاب پائے۔محمد ریاض نے 31 ہزار 841 ووٹ حاصل کیے۔ آزاد امیدوار محمد خان مدنی 16 ہزار 548 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 149 لاہور

غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق پی پی 149 لاہور سے آئی پی پی کے محمد شعیب صدیقی کامیاب قرار پائے۔محمد شعیب صدیقی نے 47 ہزار 722 ووٹ حاصل کیے۔سنی اتحاد کونسل کے ذیشان رشید 26 ہزار 200 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی158لاہور

غیرحتمی نتیجہ کے مطابق ن لیگ کےچودھری محمدنواز40ہزار165ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔سنی اتحادکونسل کےمونس الہٰی28ہزار18ووٹ لیکردوسرےنمبرپررہے۔

پی پی 164لاہور

غیرحتمی نتیجہ کے مطابق مسلم لیگ ن کے راشد منہاس31ہزار499ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔سنی اتحاد کونسل کے محمد یوسف میو 25ہزار781 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقہ پی پی 266

پی پی 266 سے پی پی امیدوار ممتاز چانگ 47181 ووٹ لے کر جیت گئے،غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار 34552 ووٹ لے کرہارگئے۔

پی پی290 ڈیرہ غازی خان

غیرحتمی نتیجہ کے مطابق ن لیگ کےعلی احمد لغاری 62 ہزار 484 ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔سنی اتحادکونسل کے محی الدین کھوسہ 23 ہزار 670ووٹ لیکردوسرے نمبر پررہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

بلوچستان:

بلوچستان اسمبلی کی تین نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے۔

پی بی 20 خضدار 3

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق بی این پی کے میر جہانزیب مینگل 30455 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔ آزاد امیدوار میر شفیق الرحمان مینگل 14311 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔

پی بی 22لسبیلہ

غیر حتمی نتیجہ کے مطابق  ن لیگ کےمیرزرین خان مگسی49ہزار777ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔ آزاد امیدوار شاہنواز حسن جاموٹ 3ہزار869ووٹ لیکردوسرےنمبرپررہے۔

پی بی 50 قلعہ عبداللہ

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق میر وائس خان اچکزئی آگے ہیں جبکہ انجینئر زمرک خان دوسرے نمبر پر ہیں۔

خیبر پختونخوا:

خیبر پختونخوا اسمبلی کی 2نشستوں پربھی ضمنی الیکشن ہوئے۔ایک سیٹ سنی اتحاد کونسل ، ایک سیٹ آزاد امیدوار نے جیتی۔

پی کے91کوہاٹ

غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق سنی اتحاد کو نسل کے داؤدآفریدی کامیاب ہوئے۔ سنی اتحادکونسل کےداؤد آفریدی23ہزار496ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔ آزادامیدوار امتیاز شاہدقریشی 16ہزار518ووٹ لیکردوسرےنمبرپررہے۔

پی کے22 باجوڑ

آزادامیدوارمبارک زیب 23ہزار386ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے۔ غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق جماعت اسلامی کے عابدخان10ہزار447ووٹ لیکرہارگئے۔ سنی اتحادکونسل کےامیدوار گل دادخان نے 7ہزار63ووٹ لئے۔

قومی اسمبلی:

قومی اسمبلی کی 5 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے۔  جس میں سے ن لیگ، آزاد امیدواروں نے 2 ، 2جبکہ ایک سیٹ پیپلز پارٹی نے جیتی۔

این اے 8 باجوڑ

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزادامیدوارمبارک زیب 74ہزار8 ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے۔ سنی اتحادکونسل کے گل ظفرخان 47ہزار282ووٹ لیکرہارگئے۔

این اے196قمبر شہداد کوٹ

غیر حتمی نتیجہ کے مطابق پیپلز پارٹی کے خورشید احمد جونیجو 91 ہزار  581 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ ٹی ایل پی کےمحمد علی 2763 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔

این اے119لاہور

غیر حتمی نتیجہ کے مطابق ن لیگ کےعلی پرویزملک61ہزار86ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے۔سنی اتحادکونسل کےشہزادفاروق34ہزار197ووٹ لیکردوسرےنمبرپررہے۔

این اے132قصور

ن لیگ کےملک رشیداحمدایک لاکھ46ہزار849ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔سنی اتحادکونسل کےمحمدحسین 90ہزار980ووٹ لیکردوسرےنمبرپررہے۔

این اے 44 ڈی آئی خان ون

آزاد امیدوار  فیصل امین گنڈاپور(وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا کے بھائی) 66322  ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے امیدوار رشید خان کنڈی   21972 ووٹ لے کر دوسرے پر نمبر پررہے۔ ٹی آیل پی کے اختر سعید مروت نے 2289 ،پاکستان مسلم لیگ ن کے روشن ضمیر لغاری نے 1353 ووٹ لئے۔

وزیراعظم شہبازشریف کی مبارکباد

وزیراعظم شہبازشریف نے ضمنی انتخابات میں نومنتخب ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کو مبارکباد پیش کی ہے ۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں ن لیگ کے نومنتخب ارکان کی جیت عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔ضمنی انتخابات میں ن لیگ کو ووٹ دینے والوں کا تہہ دِل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ پوری دیانتداری اور محنت سے ان کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے ۔ معاشی بہتری کے واضح ہوتے آثار کیساتھ عوامی رائے میں تبدیلی نمایاں ہورہی ہے ۔

کامیابی معیشت کی بحالی،مہنگائی میں کمی اورخارجہ تعلقات کی بہتری کی حکومتی خدمت کاعوامی اعتراف ہے۔معاشی بہتری اور عوامی ریلیف میں اضافے کیساتھ عوامی رائے مزید تبدیل ہوگی۔معاشی بہتری کی پیشگوئیوں نے بھی عوام کی رائے پر مثبت اثر ڈالا ہے۔

8فروری کے بعد اپوزیشن کے غیرسیاسی رویوں نے عوام کو بددِل اورمایوس کیا ہے۔ہار جیت انتخابی عمل کا حصہ، الزامات کے بجائے سیاسی تعاون کی راہ اپنانا جمہوری رویہ ہے۔ انتخابی عمل میں خامیوں اور اعتراضات کو سیاسی بات چیت سے ہی دور کیاجاسکتا ہے۔

ووٹنگ کا عمل 5 بجے ختم

21 اپریل کو  ضمنی انتخابات کے موقع پر 2 ہزار 599 پولنگ سٹیشنز میں سے 419 کو انتہائی حساس جبکہ ایک ہزار 81 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔

پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوا۔

اس کے علاوہ پی بی 50 (قلعہ عبداللہ) کے تمام حلقوں میں بھی اسی روز دوبارہ پولنگ ہوئی جبکہ این اے 8 باجوڑ اور پی کے 22 باجوڑ میں بھی ضمنی انتخابات ہوئے جہاں ان دونوں حلقوں میں الیکشن امیدوار ریحان زیب خان کے قتل کے باعث ملتوی کر دیے گئے تھے۔

جمعیت علمائے اسلام(ف) نے بائیکاٹ کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔

سکیورٹی انتظامات

انتخابات میں سکیورٹی کو یقینی بنانے اور کسی ناخشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سول آرمڈ فورسز کے ساتھ فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی تھی۔

انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا تھا کہ صوبے میں ضمنی انتخابات کی سکیورٹی کے لیے 35 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

پنجاب میں ضمنی انتخابات میں انتخابی عمل اور ہر قسم کی شکایات کے ازالے کے لیے صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کے دفتر میں کنٹرول روم کو فعال رکھا گیا تھا اور الیکشن عملے کی 24 گھنٹے موجودگی کو یقینی بنایا گیا۔

موبائل فون سروس معطل

پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے سبب 21 اور 22 اپریل کو پنجاب اور بلوچستان کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے اس سلسلے میں جاری مختصر اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ موبائل فون سروس معطل کرنے کا فیصلہ انتخابی عمل کو بلاتعطل اور شفاف انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ نے گجرات، قصور، شیخوپورہ اور لاہور کے اضلاع کے ساتھ ساتھ تلہ گنگ، چکوال، کلر کہار، علی پور چٹھہ، ظفروال، بھکر سٹی، صادق آباد، کوٹ چھٹہ اور ڈیرہ غازی خان سٹی کی تحصیلوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔