مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں معروف کالم نگار اور اینکر پرسن اوریا مقبول جان کو لاہور سے گرفتار کر لیا گیا۔ عدالت میں پیشی کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے اوریا مقبول جان کو ڈی ایچ اے فیز 6 میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔
اوریا مقبول جان کو سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے۔ اوریا مقبول جان مبارک ثانی کیس سے متعلق بات کر رہے تھے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اوریا مقبول جان کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے اور اداروں کے خلاف باتوں پر سائبر ٹیررازم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ان سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
اوریا مقبول جان کے وکیل اظہر صدیق کے مطابق ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ نے اوریا مقبول جان کو لاہور سے گرفتار کیا۔ اوریا مقبول جان کو گلبرگ سائبر کرائم کے دفتر میں رکھا گیا ہے۔
خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
وکیل کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں ایف آئی آر کی تفصیلات نہیں بتائی جا رہی ہیں۔ اس کیس میں ایف آئی اے کا اختیار نہیں ہے، ہم اس کیس کے خلاف بھرپور دلائل دیں گے۔
ایف آئی اے نے اوریا مقبول جان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر دیا۔ عدالت میں تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ اوریا مقبول جان کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، ان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے تا کہ تفتیش اور ریکوری کی جا سکے۔ اوریا مقبول جان کے وکیل میاں علی اشفاق نے ریمانڈ کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملزم پر کرمنل کیس کیسے بنا سکتے ہیں۔
ایف آئی اے نے عدالت سے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے ملزم اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے اسے ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔ عدالت نے ملزم کو 26 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔